جمعرات‬‮ ، 16 اکتوبر‬‮ 2025 

شفقت حسین کی پھانسی آخری لمحات میں ملتوی کیوں ہوئی

datetime 13  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت کی جانب سے سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کو منگل کی صبح دی جانے والی پھانسی آخری لمحات میں ملتوی کرانے والے افراد کے خلاف کارروائی کرےگی۔ نجی ٹی وی نے ایوان صدر کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بظاہر یہ سزا سندھ جیل انتظامیہ کے احکامات پر ملتوی کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تحقیق کے بعد صدر ممنون حسین کو آگاہ کیا گیا کہ کس طرح یہ سزا کس کے احکامات پر ملتوی کی گئی ۔ذرائع کے مطابق صدر کو بتایا گیا کہ ایک این جی او جسٹس پراجیکٹ پاکستان (جے پی پی) نے ایک خط سندھ جیل انتظامیہ کو تحریر کرکے ملزم کی پھانسی ملتوی کرنے کی درخواست کی کیونکہ اس کی ایپل کو سپریم کورٹ نے رسمی سماعت کےلئے قبول کرلیا تھا۔انہوںنے کہاکہ جیل مینوئل کی شق 104 کے تحت جیل نے سزا پر عملدرآمد روک دیا۔سینٹرل جیل کراچی میں شفقت حسین کی پھانسی کو ملتوی کرنے کے فیصلے نے تمام متعلقہ یہاں تک کہ ملزم کے اپنے وکیل کو بھی ششدر کردیا تھا۔صدارتی ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملزم کی سزا روکنے سے متعلق نہ تو وزیراعظم آفس نے رحم کی درخواست ارسال کی تھی اور نہ ہی صدر ممنون حسین نے ایسے احکامات جاری کیے تھے۔چند روز قبل کراچی سینٹرل جیل کے جیلر قاضی نذیر نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ سزا کو ملتوی کیے جانے کی ذمہ داری لیتے ہیں سزا پر عملدرآمد کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، مگر ایک شخص کی جان پھر واپس نہیں آسکتی اور سزا کی صبح سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی تھی اسی لیے میں نے فیصلہ کیا کہ پھانسی کو روک دوں۔شفقت حسین کو 2004 میں انسداد دہشتگردی کی ایک عدالت نے ایک سات سالہ بچے کے اغوا اور قتل پر سزائے موت سنائی تھی۔ کیس پر کارروائی مقامی عدالتوں، ہائیکورٹ اور آخر میں سپریم کورٹ میں ہوئی جہاں سزا کو برقرار رکھا گیا۔شفقت حسین کی رحم کی درکواست بھی صدر نے مسترد کردی تھی۔اپنے ایک حالیہ فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اظہر من اللہ نے کہا تھا کہ سماعت کے دوران ایسا کوئی مواد سامنے نہین آسکا جسسے ثابت ہوتا کہ پٹیشنر کے کسی قسم کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کرمنل جسٹس سسٹم میں ایسی درخواست کی گنجائش نہیں کیونکہ ایسی درخواست عدالتی نظام پر سے عوام کا اعتماد اٹھانے کا باعث بنتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…