ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

شفقت حسین کی پھانسی آخری لمحات میں ملتوی کیوں ہوئی

datetime 13  جون‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت کی جانب سے سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کو منگل کی صبح دی جانے والی پھانسی آخری لمحات میں ملتوی کرانے والے افراد کے خلاف کارروائی کرےگی۔ نجی ٹی وی نے ایوان صدر کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ بظاہر یہ سزا سندھ جیل انتظامیہ کے احکامات پر ملتوی کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی تحقیق کے بعد صدر ممنون حسین کو آگاہ کیا گیا کہ کس طرح یہ سزا کس کے احکامات پر ملتوی کی گئی ۔ذرائع کے مطابق صدر کو بتایا گیا کہ ایک این جی او جسٹس پراجیکٹ پاکستان (جے پی پی) نے ایک خط سندھ جیل انتظامیہ کو تحریر کرکے ملزم کی پھانسی ملتوی کرنے کی درخواست کی کیونکہ اس کی ایپل کو سپریم کورٹ نے رسمی سماعت کےلئے قبول کرلیا تھا۔انہوںنے کہاکہ جیل مینوئل کی شق 104 کے تحت جیل نے سزا پر عملدرآمد روک دیا۔سینٹرل جیل کراچی میں شفقت حسین کی پھانسی کو ملتوی کرنے کے فیصلے نے تمام متعلقہ یہاں تک کہ ملزم کے اپنے وکیل کو بھی ششدر کردیا تھا۔صدارتی ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملزم کی سزا روکنے سے متعلق نہ تو وزیراعظم آفس نے رحم کی درخواست ارسال کی تھی اور نہ ہی صدر ممنون حسین نے ایسے احکامات جاری کیے تھے۔چند روز قبل کراچی سینٹرل جیل کے جیلر قاضی نذیر نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ سزا کو ملتوی کیے جانے کی ذمہ داری لیتے ہیں سزا پر عملدرآمد کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، مگر ایک شخص کی جان پھر واپس نہیں آسکتی اور سزا کی صبح سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی تھی اسی لیے میں نے فیصلہ کیا کہ پھانسی کو روک دوں۔شفقت حسین کو 2004 میں انسداد دہشتگردی کی ایک عدالت نے ایک سات سالہ بچے کے اغوا اور قتل پر سزائے موت سنائی تھی۔ کیس پر کارروائی مقامی عدالتوں، ہائیکورٹ اور آخر میں سپریم کورٹ میں ہوئی جہاں سزا کو برقرار رکھا گیا۔شفقت حسین کی رحم کی درکواست بھی صدر نے مسترد کردی تھی۔اپنے ایک حالیہ فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اظہر من اللہ نے کہا تھا کہ سماعت کے دوران ایسا کوئی مواد سامنے نہین آسکا جسسے ثابت ہوتا کہ پٹیشنر کے کسی قسم کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کرمنل جسٹس سسٹم میں ایسی درخواست کی گنجائش نہیں کیونکہ ایسی درخواست عدالتی نظام پر سے عوام کا اعتماد اٹھانے کا باعث بنتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…