جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آسٹریلیا کے ائیرپورٹ پربوائے فرینڈ کی گودمیں بیٹھی خاتون پرعملے کی تنقید

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا(این این آئی)ایک خاتون نے آسٹریلین فضائی کمپنی کے عملے پر الزام لگایا ہے کہ اس نے ان کے لباس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہیں اور جاکر بیٹھے۔برطانوی کی رپورٹ کے مطابق 33 سالہ سارہ ناتھن 3 نومبر کو سڈنی سے میلبورن جارہی تھیں اور ایئرپورٹ پر ٹائیگر ائیر نامی فضائی کمپنی کی پرواز کا انتظار کررہی تھی۔خاتون نے ٹوئٹر پر مختلف پیغامات میں دعویٰ کیا کہ وہ اور ان کا بوائے فرینڈ ائیرپورٹ لائونج میں

بیٹھے ہوئے تھے جب ایک اور فضائی کمپنی جیٹ اسٹار کے عملے کا ایک فرد ان کی جانب آیا۔خاتون کے بقول وہ بوائے فرینڈ کے گھٹنے پر بیٹھی ہوئی تھی اور باتیں کررہی تھی جب فضائی کمپنی کے عملے کی ایک خاتون نے مداخلت کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا کہ کسی الگ نشست پر جاکر بیٹھو کیونکہ یہاں بچے دیکھ رہے ہیں۔کچھ منٹ بعد جیٹ اسٹار سے تعلق رکھنے والی خاتون ٹیم لیڈر کے ساتھ واپس لوٹی اور پھر کسی اور جگہ بیٹھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تم اپنی حرکتوں سے والدین کا عدم احترام کررہی ہو ، مجھے تو لگتا ہے کہ اس لباس میں تم پرواز پر سوار بھی نہیں ہوسکتی، جبکہ بورڈنگ گیٹ پر بھی تم ایسے انداز میں نہیں بیٹھے سکتے۔سارہ ناتھن سری لنکن نڑاد ہے اور ان کے بقول اس درخواست میں نسلی تعصب چھپا ہوا تھا ‘میں نے دیکھا کہ میرے سامنے ایک خاتون بہت مختصر لباس میں بیٹھی ہوئی تھی جس کو کچھ نہیں کہا گیا۔جب سارہ کی جانب سے آن لائن جیٹ اسٹار کے کسٹمر کیئر کو شکایت درج کرتے ہوئے اپنے لباس کی تصویر ارسال کی تو ان کو جواب ملاکہ میں نے تصویر کو دیکھا ہے اور میرے خیال میں تم بہت خوبصورت ہو، تمہارا بوائے فرینڈ بہت خوش قسمت ہے، مگر مجھے نہیں لگتا کہ بوائے فرینڈ کے گھٹنے پر بیٹھنا ٹھیک ہے جبکہ نشستیں دستیاب تھیں، میرا ماننا ہے کہ ہمارا عملہ دیگر مسافروں کا تحفظ کررہیا تھا کیونکہ آپ لوگ ایک عوامی مقام پر تھے۔فضائی کمپنی کے ایک ترجمان کے مطابق

سڈنی کے عملے نے ان الزامات کی تردید کی، مگر ہم ائیرپورٹ ٹیم سے بات کرکے واقعے کو بہتر طریقے سے سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ ہم کسی قسم کا امتیاز برداشت نہیں کرسکتے، ہم سارہ سے اپنے آن لائن کسٹمر سروس نمائندے کے رویے پر معذرت کرتے ہیں جو کہ ہمارے معیار کے مطابق نہیں تھا۔31 سالہ ہیریٹ

اوسبورن اسپین کے شہر مالاگا سے لندن کا سفر کررہی تھیں اور ان کے لباس پر مسافروں کے اعتراضات کے بعد جب فضائی عملے نے لباس بدلنے کو کہا۔برطانیہ کی سب سے بڑی بجٹ ائیرلائن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے ایسا لباس پہن رکھا تھا جس سے جسم ظاہر ہورہا تھا اور مسافروں کے اعتراض کے بعد ہیریٹ کو اضافی قمیض پہننے کے لیے دی گئی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…