لاہور۔۔۔۔ غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا افغانستان سے نیٹو افواج کی واپسی کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پراکسی وار شروع ہو سکتی ہے۔ افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ پاکستان کے لئے خطرہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا بھارت افغانستان میں لسانی تنظیمیں استعمال کرے گا تو پاکستان بھی اپنی حکمت عملی تیار کرنے پر مجبور ہو گا۔ پاکستان اور بھارت کو افغانستان میں پراکسی وار سے گریز ہی کرنا چاہئے اپنے انٹرویو میں ان کا یہ بھی کہنا تھا نائن الیون کے بعد امریکا کا ساتھ دینے کے فیصلے پر اب بھی قائم ہوں، امریکا افغانستان میں فوجی فتح کو سیاسی فتح میں بدلنے میں ناکام رہا۔ حکومت کے خلاف عمران خان اور طاہر القادری کا احتجاج عوام کے دل کی ا واز ہے کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ ۔