اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیا اور کہا ہے کہ تفتیش کی اگر یہ صورت حال رہی تو اسلام آباد کے تمام پولیس کے تفتیشی افسران کو معطل کرنے کا حکم دیا جائیگا ۔ ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کے دور ان ڈی آئی جی پولیس اور ایس ایس پی اسلام آباد عدالتی حکم پر عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ پولیس کی ناقص تفتیش کی وجہ سے قتل کے ملزم بچ جاتے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہاکہ تفتیش کی اگر یہ صورت حال رہی تو اسلام آباد کے تمام پولیس کے تفتیشی افسران کو معطل کرنے کا حکم دوں گا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اگر پولیس کا یہ وطیرہ رہا تو عوام کا اعتبار عدالت سے اٹھ جائے گا۔عدالت نے ڈی آئی جی پولیس اور ایس ایس پی کی سرزنش کی اور کہاکہ عدالت میں تفتیشی آفسر سوالات کا جواب نہیں دے سکتے۔ جسٹس عامر فاروق نے تفتیشی افسر سے استفسار کیاکہ ایف آئی آر میں نامزد ملزم کا کیا رول ہے، عدالتی استفسار پر تفتیشی افسر جواب نہ دے سکا ۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ یہ ہے اسلام آباد پولیس کی حالت۔ عدالت نے کہاکہ پولیس تفتیش کے معاملات کو درست کرے ، پولیس انگوٹھا نشان اور دیگر فورنزک کے طریقہ کار رائج کرے۔ملزم کی طرف سے حافظ صفیان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ، حافظ صفیان ایڈووکیٹ نے کہاکہ ملزم ایف آئی آر میں نامزد ہے مگر رول کوئی نہیں ہے۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لی۔