ملتان(این این آئی)وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی کو وارننگ دیتے ہیں کہ مظالم بند کرے یہ نہ ہولوگوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے،مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو آزادی دی جائے، مساجد کے تالے کھولے جائیں،پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے۔پیر کو قومی زکریا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوروز قبل امریکی سینیٹر آئے وہ ان 4 سینیٹرز میں سے ہیں جنہوں نے ٹرمپ کو خط لکھا کہ کشمیر میں کرفیو کھولا جائے،
امریکی سینیٹر پہلے نئی دہلی گئے انہوں نے مقبوضہ کشمیر جانا چاہا مگر روک دیا گیا اور جب انہوں نے آزاد کشمیر میں جانے کی خواہش کی تو ہم نے ہر کونے میں جانے کا کہا، جو لوگ آزاد کشمیر جانا چاہتے ہیں ان کو مقبوضہ کشمیر بھی جانے دیا جائے تاکہ حالات سامنے آسکیں۔وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارتی حکومت فی الفور کشمیر سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو آزادی دی جائے، مساجد کے تالے کھولے جائیں تاکہ مذہبی عبادت ادا کی جاسکے، بھارت کی سرکار معصوم پلیٹ گن سے لوگوں کو اندھا کیا جارہا ہے، وہ ختم کرے اور مودی کو وارننگ دیتے ہیں کہ مظالم بند کرے یہ نہ ہولوگوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا اس بات پر متفق ہے کہ اس وقت امن سب سے اہم ہے اور ہم بھی افغانستان میں امن اور خوشحالی چاہتے ہیں، طالبان کو کہا کہ اس وقت امن کے سب سے زیادہ ضرورت ہے، جب 12 رکنی طالبان کا وفد مجھے ملنے آیا تو انہیں بھی امن کا پیغام دیا جبکہ وزیراعظم نے طورخم بارڈر کا دورہ کیا اور وہاں تجارت کے راستے کی توسیع کی، پاکستان چاہتا ہے امن ہو، آمدورفت میں اضافہ ہو، بچوں کا علاج ہو اور تعلیم دی جائے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ عرس میں تمام صوبوں کے افراد موجود ہیں تو میں یہاں ایک قرار داد پیش کرنا چاہتا ہوں جسے ان 180 ملین مسلمانوں کی بھی تائید حاصل ہے جو بھارت میں مقیم مسلمان ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی پیش کردہ قرارداد کو امت مسلمہ کے ایک ایک فرد کی حمایت و تائید حاصل ہے۔