کراچی(این این آئی) بجلی کمپنیاں لائن لاسز اور واجبات وصولی میں بہتری کی بجائے تنزلی کا شکار ہونے لگیں تاہم کے الیکٹرک کے لائن لاسز، وصولیوں میں خاطرخواہ بہتری آئی ہے۔ نیپرا نے اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2018 میں بجلی کے شعبے میں حکومتی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی سفارش کردی۔
لائن لاسز میں قابو پانے کے بجائے اس میں اضافہ ہورہا ہے۔ گردشی قرضے بھی سالانہ 250 ارب روپے بڑھ گئے ہیں۔ واجبات وصولی کی شرح میں 6 اعشاریہ 74 فیصد کمی آگئی۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال لائن لاسز کی مجموعی شرح 18.32 فیصد رہی، جو سال 2017 میں 17.95 فیصد تھی جس سے گردشی قرضے میں سالانہ 250 ارب روپے کا اضافہ ہورہا ہے۔ واجبات وصولی کی شرح بھی 94 اعشاریہ 45 سے کم ہو کر 87 اعشاریہ 71 فیصد ہوگئی۔نیپرارپورٹ میں بتایا گیاہے کہ موجودہ نظام کے تحت سسٹم میں بہتری نہیں لائی جاسکتی، تقسیم کارکمپنیوں کی ترجیحی بنیادوں نجکاری کرنا ہوگی۔ نیپرا نے متبادل توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو بھی سراہا اور قرار دیا کہ سستی بجلی کے حصول کیلئے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو ترجیح دینی چاہئے۔تاہم کے الیکٹرک کے لائن لاسز، وصولیوں میں خاطرخواہ بہتری آئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 سال میں کے الیکٹرک کے لاسز میں 15.5 فیصد کمی ہوئی اور لاسز 35.9 سے کم ہوکر 20.4 فیصد ہوگئے۔کے الیکٹرک کے واجبات وصولی کی شرح بھی 90 سے بڑھ کر 91 فیصد ہوگئی،1 سال میں کمپنی کی پیداواری صلاحیت میں 420 میگاواٹ اضافہ ہوا ہے اور کے الیکٹرک کی پیدا واری صلاحیت 1874 سے بڑھ کر 2294 میگاواٹ ہوگئی۔