ٹرمپ جس ثالثی کی بات کر رہاہے وہ مقبوضہ کشمیر کی نہیں آزاد کشمیر کی بات ہے، مولانا فضل الرحمن  نے انتہائی سنگین الزامات عائد کردیئے

30  اگست‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تبدیلی سے موجودہ حکومت باخبر تھی،ٹرمپ جس ثالثی کی بات کر رہاہے وہ مقبوضہ کشمیر کی نہیں آزاد کشمیر کی بات ہے۔

امیر جمعیت علمائے اسلام ف  مولانا فضل الرحمن  نے یہ بات جے یو آئی آزاد کشمیر کے علمائے کرام کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ہے۔اجلاس جے یو آئی کے سب آفس آئی نائن اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں میں کشمیر کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام کی بڑی تعداد میں شریک ہوئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف 19 ستمبر کو مظفرآباد میں آزادی مارچ ہوگا۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے خطاب میں کہا کہ موجودہ حکومت احتجاج کر رہی ہے، جبکہ مودی پوری دنیا کو ہم نوا بنا رہا ہے،  مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جے یو آئی اپنی جد و جہد جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کا فیصلہ اندھیرے میں نہ کیا جائے۔ کشمیریوں کو خبر میڈیا سے ملتی ہے جبکہ وہ اس معاملہ میں فریق ہیں۔ کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جنگ خود لڑنا پڑے گی۔مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تبدیلی سے موجودہ حکومت باخبر تھی، ٹرمپ جس ثالثی کی بات کر رہا وہ مقبوضہ کشمیر کی نہیں آزاد کشمیر کی بات ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…