نئی دہلی (آن لائن) بھارتی فضائیہ نے خود ہی اپنا ہیلی کاپٹر مار گرانے کا اعتراف کر لیا ہے۔بھارتی فضائیہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 26فروری کو بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر فنی خرابی کی وجہ سے نہیں بلکہ بھارتی جنگی جہاز کے فائر لگنے سے گرا تھا۔ اس سے پہلے بھارت بار بار یہ جھوٹ بولتا رہا ہے کہ ہیلی کاپٹر فنی خرابی کی وجہ سے گرا لیکن اب بھارت نے اعتراف کر لیا ہے کہ طیارہ بھارتی فضائیہ کی اپنی غلطی سے گرا۔۔
بھارتی فضائیہ کے حکام نے مؤقف دیا تھا کہ بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر فنی خرابی کے باعث کریش ہوا لیکن اب تحقیقاتی رپورٹ نے سب کچھ واضح کر دیا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کو در حقیقت بھارتی فضائیہ کے طیارے نے ہی مار گرایا تھا۔بھارتی فضائیہ کے حکام ہیلی کاپٹر کریش میں جاں بحقہونے والے عملے کے اہل خانہ سے جھوٹ بولتے رہے۔ بھارت اپنی اور پاکستان کی فورسز میں فرق بھی نہیں کر سکا۔بھارتی عکسری حکام نے متاثرہ خاندانوں سے جھوٹ بولا اور کئی جھوٹے دعوے بھی کیے جبکہ اس کے برعکس پاکستان نے نہ صرف بھارتی فضائیہ کے خلاف کارروائی کی بلکہ اپنے اس دعوے کے حق میں ثبوت بھی پیش کیے تھے۔ یاد رہے کہ 27 فروری 2019ء بھارتی فوج کے لیے قیامت کا دن ثابت ہوا تھا۔اس دن بھارتی فضائیہ کے دو لڑاکا طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر بھارت کے 8 افسران ہلاک جبکہ ایک بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن پاکستان کی حراست میں آ گیا۔بھارتی فضائیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ہیلی کاپٹر فنی خرابی کے باعث کریش ہوا لیکن حقیقت کچھ اور ہی تھی۔ فروری کو مقبوضہ کشمیر میں تباہ ہو جانے والے فوجی ہیلی کاپٹر کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بھارت کے مگ 21 جنگی طیارے نے ہیلی کاپٹر کو پاکستان کا ہیلی کاپٹر سمجھ کر مار گرایا تھا، ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے واقعہ میں 6 بھارتی فوجی افسر ہلاک ہوئے تھے۔