واشنگٹن(آن لائن) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی تیاری کا اشارہ دے دیا ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر صدارت امریکا کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا جس میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی اور طالبان سے امن معاہدے پر غور کیا گیا‘امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے اجلاس میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی تیاری کا بھی اشارہ دیا.
اس حوالے سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے رواں ہفتے ہی قطر جائیں گے.اجلاس کے دوران امریکا کے سیکرٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی ٹیم کے دیگر اراکین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو افغان امن عمل پر بریفنگ دی‘بعد ازاں انہوں نے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں جانفشانی کے ساتھ آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں.واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کی ضرورت پر تذبذب کا شکار ہیں‘اب تک افغانستان میں جاری 18 سالہ جنگ کے دوران 2 ہزار 4 سو امریکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں. اعلیٰ سول و عسکری حکام کے اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ممکن ہوسکے تو اس 19 سال سے جاری جنگ کے دونوں حریف اب ایک معاہدے کی جانب دیکھ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے افغان امن عمل سے متعلق اہم اجلاس مکمل کیا ہے.ادھر وائٹ ہا?س کے ترجمان ہوگن گڈلے نے بتایا کہ اس اجلاس میں نائب صدر مائیک پینس، سیکرٹری دفاع مارک ایسپر نے بھی شرکت کی تھی. واضح رہے کہ افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے درمیان جنگ 2001 سے جاری ہے جس میں عسکریت پسندوں اور امریکی و نیٹو اہلکاروں کے علاوہ متعدد افغان شہری ہلاک ہوچکے ہیں. پاکستان نے ہمیشہ موقف اپنایا کہ افغان مسئلہ فوجی طاقت کے ذریعے نہیں بلکہ مذاکرات کی میز پر حل ہوسکتا ہے،
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان بھی متعدد مرتبہ کر چکے ہیں.امریکا نے جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر غور شروع کیا جہاں دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں‘اس ضمن میں امریکا نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اپنا کردار ادا کرے بعد ازاں امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مصالحتی عمل زلمے خلیل زاد نے مذاکرات میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی تھی۔