واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ڈالر کی قدر میں بہتری سے خوش نہیں جس کی وجہ سے امریکی صنعت سازی متاثر ہورہی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے فیڈرل ریزرو (وفاقی ذخائر) پر شرح سود بہت زیادہ رکھنے کا الزام عائد کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دہائیوں پرانی امریکی پالیسی کو توڑتے ہوئے ٹوئٹ میں کہا کہ ڈالر کی قدر میں تنزلی سے امریکی ادارے مسابقت کی دوڑ میں شامل ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ڈالر کی قدر مضبوط ہونے پر خوشی سے جھوم اٹھوں گا لیکن بطور صدر میں خوش نہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ فیڈرل ریزرو نے دیگر ممالک کے مقابلے میں شرح سود بہت زیادہ رکھا جس سے ڈالر کی قدر بڑھی اور ہماری مینوفیکچرنگ کمپنیاں مثلا کیٹرپلر، بوئنگ، جان ڈگری، کار ساز اور دیگر اداروں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو کاروبار کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے مابین ’تجارتی جنگ‘ کے باعث دونوں ممالک میں کشیدگی ہے جبکہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیکس لگانے پر بیجنگ نے اپنی کرنسی کی قدر میں معمولی کمی کردی تاہم کئی دہائیوں سے امریکی انتظامیہ نے ہمیشہ ڈالر کی قدر کو بہتر بنانے کی کوشش کی جس کی بدولت استحکام ممکن ہوا اور سستی درآمدی مصنوعات بنا کر مہنگائی کا تناسب کم رکھا گیا لیکن ڈالر کی قدر مضبوط ہونے کی وجہ سے امریکی برآمد مہنگی ہوجاتی ہیں۔علاوہ ازیں اس معاملے پر بتایا گیا کہ امریکا اور چین کے مابین ٹیرف میں اضافے کے بعد بیجنگ میں کیٹر پلر کی سیل بری طرح متاثر ہوئی اور کمپنی کو رواں سال کم ترین منافع ہوا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیڈرل ریزرو پر مسلسل دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ شرح سود میں کمی لائے۔