آج شریف فیملی کا ایک اور برج گر گیا‘ نیب نے آج مریم نواز کو بھی حراست میں لے لیا‘ ان پر چودھری شوگر مل میں منی لانڈرنگ کا الزام ہے‘ مریم نواز کی گرفتاری کا اندیشہ اس وقت ہی پیدا ہو گیا تھا جب کل شہزاد اکبر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے عین دوران ایمرجنسی پریس کانفرنس کی،
ن لیگ کے لیڈرز کا کہنا ہے چودھری شوگر مل بہانہ ہے‘ مریم نواز کو ان جلسوں‘ ان ٹویٹس اور ان بیانات کی سزا دی گئی جو یہ پچھلے دو ماہ سے دے رہی ہیں بہرحال مریم نواز کی گرفتاری کے بعد میاں نواز شریف کے بیانیے کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہو چکے ہیں‘ صرف خواجہ آصف اور احسن اقبال بچے ہیں اور ان دونوں کا بھی خیال ہے‘ یہ بھی زیادہ دیر تک باہر نہیں رہ سکیں گے‘ دوسری طرف نیب خورشید شاہ کے قریب بھی پہنچ چکا ہے‘ یہ بھی اگر اپنے اثاثے جسٹی فائی نہیں کر پاتے تو یہ بھی گرفتار ہو جائیں گے جس کے بعد اپوزیشن عملاً معطل ہو کر رہ جائے گی‘ ملک میں صرف اور صرف گورنمنٹ ہو گی‘ کیا حکومت اس نازک وقت میں یہ افورڈ کر سکتی ہے جبکہ بلاول بھٹو نے ایوان کے اندر مریم نواز کی گرفتاری پر شدید احتجاج کیا، یہ زبان یہ لہجہ ن لیگ کا ہونا چاہیے تھا‘ یہ احتجاج آج میاں شہباز شریف کو کرنا چاہیے تھا لیکن یہ کیوں خاموش ہیں؟