ممبئی (آن لائن) بولی و وڈ کی ایسی کئی کامیاب فلمیں ہیں جن میں کام کرنے کی آفر اداکار گوندا کو ملی، تاہم انہوں نے ان فلموں کا حصہ بننے سے انکار کردیا، تاہم اب اداکار نے خود انکشاف کیا کہ اس فہرست میں بولی وڈ فلموں کیساتھ ساتھ ہولی وڈ کی سب سے کامیاب فلم بھی شامل ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گوندا نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہیں ہولی وڈ کی سب سے بڑی فلم ‘اوتار’ میں ایک کردار کے لیے ہدایت کار جیمز کیمرون نے کاسٹ کرنے کی آفر بھی دی تھی تاہم انہوں نے فلم میں کام سے انکار کردیا۔کوندا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس فلم کا ٹائٹل اوتار رکھنے کا خیال بھی ان کا ہی تھا جو انہوں نے جیمز کیمرون سے شیئر کیا تھا۔اپنے انٹرویو میں گوندا نے بتایا کہ ‘میں نے اس فلم کا نام جیمز کیمرون کو بتایا تھا، جو بعدازاں ایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی، میں نے انہیں یہ بھی بتایا تھا کہ یہ فلم بہت اچھا بزنس کرے گی، میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس فلم کو مکمل ہونے میں 7 سال لگیں گے، جس پر وہ غصہ ہوگئے اور پوچھا کہ مجھے کیسے اس بات پر اتنا یقین ہے کہ وہ 7 سال تک اوتار نہیں بنا پائیں گے، جس پر میں نے بتایا کہ وہ جو بنانے کا سوچ رہے ہیں وہ تقریباً ناممکن ہے، وہ اپنی فلم کا نام اوتار تو رکھ رہے ہیں لیکن دکھا خلائی مخلوق رہے ہیں’۔اداکار کے مطابق جیمز کیمرون نے انہیں فلم کا ایک نہایت اہم کردار آفر کیا تھا جو ان کے انکار کے بعد آسٹریلوی اداکار سیم ورتھنگٹن نے نبھایا۔فلم میں کام سے انکار کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے گوندا نے کہا کہ ‘جیمز کیمرون چاہتے تھے کہ میں 410 روز تک فلم کی شوٹنگ کروں، میرے جیسا شخص اتنے روز کے لیے اپنے جسم کو نیلا رنگ کردے یہ میرے لیے بیحد مشکل تھا، جس کے بعد میں نے معذرت کرلی، لیکن جیسا میں نے کہا تھا، فلم سپر ہٹ ثابت ہوئی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ گوندا 2009 کی ہولی وڈ فلم ‘اوتار’ کا حصہ تو نہیں بن پائے البتہ وہ 2012 کی بولی وڈ فلم ‘اوتار’ کا حصہ بنے تھے تاہم یہ فلم آج تک ریلیز نہیں ہوئی۔گوندا نے انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ گدر، چاندنی، تال اور دیوداس جیسی کامیاب بولی وڈ فلموں میں بھی کام کرنے سے انکار کرچکے ہیں۔