منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

گوندا کا ہولی و وڈ کی کامیاب ترین فلم کو ’’اوتار‘‘ نام دینے کا دعویٰ

datetime 1  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (آن لائن) بولی و وڈ کی ایسی کئی کامیاب فلمیں ہیں جن میں کام کرنے کی آفر اداکار گوندا کو ملی، تاہم انہوں نے ان فلموں کا حصہ بننے سے انکار کردیا، تاہم اب اداکار نے خود انکشاف کیا کہ اس فہرست میں بولی وڈ فلموں کیساتھ ساتھ ہولی وڈ کی سب سے کامیاب فلم بھی شامل ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گوندا نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہیں ہولی وڈ کی سب سے بڑی فلم ‘اوتار’ میں ایک کردار کے لیے ہدایت کار جیمز کیمرون نے کاسٹ کرنے کی آفر بھی دی تھی تاہم انہوں نے فلم میں کام سے انکار کردیا۔کوندا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس فلم کا ٹائٹل اوتار رکھنے کا خیال بھی ان کا ہی تھا جو انہوں نے جیمز کیمرون سے شیئر کیا تھا۔اپنے انٹرویو میں گوندا نے بتایا کہ ‘میں نے اس فلم کا نام جیمز کیمرون کو بتایا تھا، جو بعدازاں ایک سپرہٹ فلم ثابت ہوئی، میں نے انہیں یہ بھی بتایا تھا کہ یہ فلم بہت اچھا بزنس کرے گی، میں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس فلم کو مکمل ہونے میں 7 سال لگیں گے، جس پر وہ غصہ ہوگئے اور پوچھا کہ مجھے کیسے اس بات پر اتنا یقین ہے کہ وہ 7 سال تک اوتار نہیں بنا پائیں گے، جس پر میں نے بتایا کہ وہ جو بنانے کا سوچ رہے ہیں وہ تقریباً ناممکن ہے، وہ اپنی فلم کا نام اوتار تو رکھ رہے ہیں لیکن دکھا خلائی مخلوق رہے ہیں’۔اداکار کے مطابق جیمز کیمرون نے انہیں فلم کا ایک نہایت اہم کردار آفر کیا تھا جو ان کے انکار کے بعد آسٹریلوی اداکار سیم ورتھنگٹن نے نبھایا۔فلم میں کام سے انکار کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے گوندا نے کہا کہ ‘جیمز کیمرون چاہتے تھے کہ میں 410 روز تک فلم کی شوٹنگ کروں، میرے جیسا شخص اتنے روز کے لیے اپنے جسم کو نیلا رنگ کردے یہ میرے لیے بیحد مشکل تھا، جس کے بعد میں نے معذرت کرلی، لیکن جیسا میں نے کہا تھا، فلم سپر ہٹ ثابت ہوئی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ گوندا 2009 کی ہولی وڈ فلم ‘اوتار’ کا حصہ تو نہیں بن پائے البتہ وہ 2012 کی بولی وڈ فلم ‘اوتار’ کا حصہ بنے تھے تاہم یہ فلم آج تک ریلیز نہیں ہوئی۔گوندا نے انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ گدر، چاندنی، تال اور دیوداس جیسی کامیاب بولی وڈ فلموں میں بھی کام کرنے سے انکار کرچکے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…