لاہور(این این آئی) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے دوران تفتیش یا پولیس حراست میں شہریوں پر تشدد کے واقعات کی روک تھام اور خاتمے کیلئے پنجاب کے تمام722 پولیس اسٹیشنز کی حوالات میں چوبیس گھنٹوں کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا حکم دیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے ان کیمروں کی موثر مانیٹرنگ کیلئے انہیں سنٹرل پولیس آفس کے مانیٹرنگ/کنٹرول روم سے بھی منسلک کرنے کی ہدایت کی ہے۔ آئی جی پنجاب نے یہ ہدایات صوبے کے
تمام آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز کو ایک مراسلے کے ذریعے جاری کیں۔ مراسلے میں آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آر پی اوز اور ڈی پی اوز اپنی ذاتی نگرانی میں تمام ریجنز اور اضلاع کے تمام تھانوں میں فی الفور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب مکمل کروائیں مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام آر پی اوز حوالات میں لگائے گئے ان کیمروں کی 24/7 مانیٹرنگ کو بھی ہر قیمت پر یقینی بنائیں۔ آئی جی پنجاب نے شہریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے اور اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے افسران و اہلکاروں کے متعلق اظہار برہمی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ فرائض منصبی کی ادائیگی میں قوانین سے تجاوز کرنے والے افسران و اہلکارپولیس فورس کا حصہ نہیں رہیں گے ایسے غیر ذمہ دار افسران واہلکار خود کوسخت محکمانہ کاروائی کیلئے بھی تیار رکھیں۔انہوں نے فیلڈ افسران کو ہدایت کی ہے کہ پولیس حراست میں تشددکے ذمہ داران کے خلاف زیرو ٹالریننس کے تحت اقدامات کو یقینی بناتے ہوئے فوری محاسبہ کیا جائے اور انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی سسٹم کے تحت انہیں سخت محکمانہ اور قانونی سزائیں دے کر باقی فورس کیلئے قابل مثال بنا دیا جائے۔ آئی جی پنجاب نے تمام افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ پولیس اسٹیشنز کے سرپرائز وزٹس میں مزید تیزی لائیں اور تھانے میں آنے والے شہریوں کے ساتھ اہلکاروں کے رویے کو بھی مانیٹر کیا جائے تاکہ جہاں شہریوں سے پولیس کی سخت رویے کی شکایات کو بھی ختم کیاجاسکے وہیں عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کے ازالے کے عمل میں کوئی کمی باقی نہ رہے۔