نریندر مودی سنگل میجارٹی کے ساتھ دوسری بار انڈیا کے وزیراعظم منتخب ہو گئے‘ یہ بھارتی تاریخ میں پانچ سال پورے کرنے کے بعد دوسری بار منتخب ہونے والے چوتھے وزیراعظم ہیں‘ مودی نے اپنی فتح کا کریڈٹ اپنے ورکرز کو دیا،
آپ جمہوریت کی خوبصورتی ملاحظہ کیجئے اپوزیشن نے مودی کے خلاف کانٹے دار مقابلہ کیا لیکن آج جب نتائج آئے تو راہول گاندھی نے کہا کھلے دل کے ساتھ اپنی ہار بھی تسلیم کی اور مخالف کو مبارکباد بھی پیش کی، یہ ہوتا ہے سسٹم‘ یہ ہوتے ہیں ادارے اور یہ ہوتی ہے ان اداروں کی کریڈیبلٹی‘ ہم انڈیا اور انڈیا ہمیں اپنا دشمن سمجھتا ہے لیکن انسان اگر کسی سے سیکھ سکتا ہے تو وہ اس کا دشمن ہوتا ہے‘ ہم انڈیا سے کم سے کم دل کا یہ کھلا پن‘ جمہوریت کا یہ تسلسل اور اداروں کا یہ احترام ضرور سیکھ سکتے ہیں‘ یہ ہوگا تو ملک آگے چلے گا ورنہ ہم اسی طرح ایک قدم آگے اور دو قدم پیچھے چلتے رہیں گے‘ آپ کو یاد ہو گا عمران خان نے9 اپریل کو غیر ملکی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا‘ اگر انڈیا کے انتخابات میں مودی پھر سے کامیاب ہو جاتے ہیں تو امن مذاکرات بحال ہونے کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے‘ مودی دوسری بار وزیراعظم بن چکے ہیں‘ کیا اب واقعی مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے لیڈروں نے آج وزیراعظم کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا، حکومت کو ابھی صرف نو ماہ ہوئے ہیں‘ اپوزیشن نے صرف نو ماہ میں حکومت کی ناکامی کا فیصلہ کیسے کر لیا۔