بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اسدعمر کو کارکردگی کی بنا پر کابینہ سے علیحدہ نہیں کیا گیابلکہ عمران خان کو ان سے کون سی شکایات تھیں ؟اصل وجوہات تو اب سامنے آئیں،عارف نظامی نے بہت بڑا انکشاف کردیا

datetime 30  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی و تجزیہ کار عارف نظامی نے نجی ٹی وی پروگرام میں  دعویٰ کیا ہے کہ اسد عمر کو کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ سیاسی وجوہات کی بنا پر کابینہ سے الگ کیا گیا۔ اسد عمر اس حوالے سے کافی پرامید تھے کہ انہوں نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف سے ڈیل طے کر لی ہوئی ہے۔

لیکن انہیں کیا معلوم تھا کہ یہاں پاکستان میں ان کی تقدیر کا فیصلہ ہو چکا تھا۔میں نے اس معاملے کو مزید کریدا اور پتہ لگانے کی کوشش کی کہ آخر اسد عمر کے وزارت خزانہ سے مستعفی ہونے کی کیا وجہ بنی اور سیاسی طور پر اسد عمر کو کابینہ سے نکالنے کی کیا مجبوری تھی؟ جس پر مجھے پتہ چلا کہ وزیراعظم عمران خان کو اسد عمر سے تین سے چار بنیادی شکایات تھیں۔ایک تو یہ کہ اسد عمر ٹیم ورک پر بالکل بھی یقین نہیں رکھتے تھے، وزیراعظم عمران خان نے بارہا وزیر خزانہ اسد عمر سے کہا کہ ایک اکنامک ایڈوائزری کمیٹی بنائی گئی ہے آپ ان کے ساتھ بیٹھیں اور وزارت خزانہ کے اہلکاروں سے مشورہ کریں اور مجھے بھی بتائیں کہ کیا ہو رہا ہے۔لیکن اسد عمر کہتے تھے کہ سب ٹھیک ہے۔ وہ کسی کو خاطر میں بھی نہیں لاتے تھے۔ وہ خود کو وزیراعظم کے بعد سب سے اہم سمجھتے تھے۔ ایک اور چیز جس کا وزیراعظم عمران خان کو سخت گلہ تھا وہ یہ تھا کہ اسد عمر نے آئی ایم ایف کے پروگرام کو مس لیڈ کیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بہت سے لوگوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ فوری طور پر آئی ایم ایف کے پاس چلے جانا چاہئے، لیکن اسد عمر نے منع کر دیا اور کہا کہ خان صاحب آپ کی اتنی مقبولیت ہے۔

جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اسد عمر آئی ایم ایف کے پاس جانے یا جانے کے حوالے سے فیصلہ نہیں کر سکے تھے اور ان کی اپنی کنفیوژن ہی ان کو لے ڈوبی ۔ تیسری بات یہ تھی کہ وزیراعظم عمران خان انہیں کہتے تھے کہ مجھے بھی بتائیں کہ کیا ہو رہا ہے لیکن اسد عمر نے کبھی ان سے بات نہیں کی اور پھر ایک وقت ایسا آیا کہ عمران خان کو یقین ہو گیا کہ اسد عمر کچھ نہیں کر سکتے انہیں کام آتا ہی نہیں ہے۔ یہی وہ وجوہات ہیں جس کی بنا پر وزیراعظم عمران خان کو اس بات پر قائل کیا گیا کہ اسد عمر کو اب وزارت خزانہ سے علیحدہ کر دیا جائے۔واضح رہے کہ اسدعمر نے گزشتہ دنوں وزیر خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا اور کوئی بھی دوسری وزارت لینے سے انکار کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…