پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

سعودی عرب کا ایٹم بم ،عالمی جوہری توانائی ایجنسی سعودیہ کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے نہیں روک سکتی،سعودی ولی عہد کیا کررہے ہیں؟روسی اخبار کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 12  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو/ ریاض (این این آئی )سعودی عرب کی جانب سے جوہری توانائی کے حصول کی کوششوں کو روسی ذرائع ابلاغ کی طرف سے بھی خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے، روس کے ایک کثیر الاشاعت اخبار نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ سعودی عرب جوہری توانائی کے حصول کے لیے پرعزم دکھائی دیتا ہے، عالمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے سعودی عرب کو جوہری توانائی کے حصول کیعزم سے باز نہیں رکھ سکتی،

اخبار کے مطابق بہت سے ملکوں کو سعودی عرب کی طرف سے جوہری توانائی کے غیر فوجی اور سول مقاصد کے لیے استعمال کی ضمانت فراہم کیے جانے کا انتظار ہے. اس حوالے سے عالمی توانائی ایجنسی نے سعودی کے ساتھ ایک معاہدے کی بھی پیشکش کی ہے،توقع ہے کہ سعودی عرب میں رواں سال کے اختتام تک ایک تجرباتی ایٹمی ری ایکٹر قائم کرلیا جائے گا. ماہرین کو اس بات کی توقع نہیں کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو سعودی عرب میں قائم ہونے والی جوہری پلانٹ کی معائنہ کاری کی ضرورت ہو گی. سعودی عرب عالمی برادری پر واضح کرچکا ہیکہ وہ پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے حصول کے لیے کوشش کر رہا ہے،دوسری جانب سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کئی میگا منصوبوں کی منظوری دی ہے، ان منصوبوں میں مملکت کے اندر جوہری تحقیقاتی مرکز کا قیام بھی شامل ہے، سعودی عرب کی ایس آئی بی کمپنی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ولی عہد نے شاہ عبدالعزیز سائنس وٹکنالوجی سٹی کے دورے کے موقع پر سات میگا منصوبوں کی منظوری دی. ان میں جوہری توانائی سمیت متبادل توانائی کے منصوبے شامل ہیں،عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو نے ایک بیان میں کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کرنا ضروری ہے تا کہ عالمی ایجنسی کو ریاض کی طرف سے جوہری سرگرمیوں کی تفصیلات اور ان کے غیر فوجی ہونے کی ضمانت مل سکے،

ان کا کہنا تھا کہ عالمی ایجنسی اور ایٹمی ہتھیار رکھنے والیممالک کے درمیان بھی اس نوعیت کے معاہدے موجود ہیں.ان معاہدوں میں یہ بات بھی شامل ہے کہ جوہری مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا تمام خام مواد اس ملک کے اندر موجود ہے اور اسے باہر سے حاصل نہیں کیا جائے گا،اس کے ساتھ ساتھ عالمی توانائی ایجنسی ملکوں کے طے پائے معاہدوں میں ان کی جوہری تنصیبات کے معائنوں کی بھی شرط رکھی ہے تاکہ جوہری مواد کو غیر فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی یقین دہانی کی جا سکے،

امانو کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جوہری پلانٹ کا قیام ایک حقیقت ہے اور اس حوالے سے سعودیہ نے پانچ سال قبل مطلع کر دیا تھا،ریاض حکومت کی طرف سے واضح کردیا تھا کہ وہ جوہری توانائی کیمیدان میں تحقیقات کا عزم رکھتا ہے. اس کے ساتھ ساتھ ریاض نے بار بار اپنے مجوزہ جوہری پروگرام کے پرامن اور غیر فوجی ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے،سعودی حکومت کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر 16 ایٹمی تنصیبات قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے سنہ 2030ء کے ویڑن کے مطابق سعودی عرب متبادل توانائی سے 9.5 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…