تہران(این این آئی)عراقی اورایرانی میڈیا نے بتایا ہے کہ ایرانی صدرحسن روحانی کے دورہ بغداد کا مقصد دو طرفہ تعاون اور تعلقات کا فروغ ہے۔ ایران موجودہ حالات میں عراق کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ اسی طرح ایران کی طرف سے عراق کو
یہ پیغام بھی دیا جا رہا ہے کہ مشکل وقت میں ایران عراق کی پشت پر کھڑا ہوا۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر کے دورہ عراق کا ایک بڑا ہدف تہران کا بحیرہ روم تک رسائی کے لیے عراق سے راستہ مہیا کرنا ہے۔ اس سے قبل ایران یہ مقصد شام اور لبنان کے راستوں سے حاصل کرنے کی ناکام کوشش کرچکا ہے۔ البتہ عراق کے راستے بحیرہ روم کے پانیوں تک ایران کی رسائی تہران کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوگی۔ایرانی صدر حسن روحانی کے دورہ عراق کا دوسرا مقصد مریکا کی طرف سے تہران پر عاید کردہ پابندیوں کو ناکام بنانا ہے۔ اگرچہ امریکا نے عارضی طور پر عراق کو ایران پر پابندیوں استثناء دیا تھا مگر ایران نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عراق کے ساتھ تجارت اور اقتصادی منصوبوں کو مزید گہرا کرنے کی کوششیں شروع کردیں۔ایرانی صدر کے دورہ عراق کا تیسرا مقصد عراق کی تجارتی منڈی تک رسائی ہے۔ بغداد روانگی سے قبل حسن روحانی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اشارہ کیا تھا کہ عراق اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 12 ارب ڈالر سالانہ ہے اور ہم سے 20 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔