لا ہور (نیوز ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ زمبابوے کے خلاف دونوں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ جیتنے کے باوجود وہ ٹیم کی مجموعی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم نے زمبابوے کے خلاف پہلا ٹی 20 پانچ وکٹوں اور دوسرا میچ دو وکٹوں سے جیت کر عالمی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں اپنی پانچویں پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
وقار یونس کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم زمبابوے سے بہتر تھی اور انھیں توقع تھی کہ پاکستانی ٹیم دونوں میچ جیت جائے گی لیکن جتنے سخت میچوں کے بعد کامیابی حاصل ہوئی ہے اس سے جیت کی زیادہ خوشی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا: ’اگر ہمیں دوسری ٹیموں کو چیلنج کرنا ہے تو کئی چیزیں ٹھیک کرنی ہوں گی۔‘وقاریونس نے کہا کہ مڈل آرڈر بیٹنگ کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ ’اگر ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم نے آگے جانا ہے تو مکمل طور پر نوجوانوں پر انحصار کرنا مشکل ہے ایسی صورت میں ٹیم کو مڈل آرڈر بیٹنگ میں شعیب ملک اور عمراکمل کی ضرورت ہے۔‘
انھوں نے مختار احمد کی تعریف کی جنہوں نے دونوں میچوں میں اپنی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے 83 اور 62 رنز اسکور کیے اور مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار پائے۔
وقار یونس نے کہا کہ دونوں میچوں میں پاکستانی ٹیم نے زیادہ رنز کروا دیے اس کی ایک بڑی وجہ قذافی سٹیڈیم لاہور کی بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ تھی تاہم پاکستانی ٹیم کی فیلڈنگ اچھی تھی۔
انھوں نے کہا کہ آل راو¿نڈر کی حیثیت سے انور علی اور بلاول بھٹی سے جو توقعات تھیں وہ دیکھنے میں نہیں آئیں۔
وقاریونس نے کہا کہ فاسٹ بولر محمد سمیع کو سیٹ ہونے میں وقت لگے گا۔ ’کسی بھی بولر کو ٹیم میں واپسی پر سیٹ ہونے میں وقت درکار ہوتا ہے۔ سمیع نے پہلے میچ کے مقابلے میں دوسرے میچ میں بہتر بولنگ کی سوائے ایک خراب اوور کے۔‘زمبابوے اور پاکستان کی ٹیمیں ٹی 20 سیریز کے بعد اب تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں مدمقابل ہو رہی ہیں جس کا پہلا میچ منگل کو کھیلا جائے گا۔
جیت تو گئے لیکن مطمئن نہیں ہوں: وقار یونس
25
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں