جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

جس طرح میری بیوی بیٹی اوربہوکے ساتھ بدسلوکی کی گئی،کوئی غیرت مند آدمی یہ برداشت نہیں کرسکتا،آغا سراج درانی مشتعل، بڑا مطالبہ کردیا

datetime 22  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ سب کو معلوم ہے کہ اس اسپیکرکی کرسی کیساتھ کیاہوا،اس طرح کے کیسزمیں نے بہت بھگتے ہیں،جس طرح میری بیوی بیٹی اوربہوکے ساتھ بدسلوکی کی گئی،میرے بچوں کو سات گھنٹے گن پوائنٹ پر یرغمال رکھا گیا،کوئی غیرت مند آدمی یہ برداشت نہیں کرسکتا، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نیب اہل کاروں کے خلاف تحقیقات کریں،

میری گرفتاری کے بعد گھر پرچھاپہ مارنے کی روایت اچھی نہیں ہے۔جمعہ کوسندھ اسمبلی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے پالیسی بیان میں آغا سراج درانی نے کہا کہ میرے خاندان کی ملک کے لئے قربانیاں ہیں،انکا رویہ ناقابل برداشت ہے،میں یہاں ہوتا مجھے گرفتار کرلیتے،گن پوائنٹ پر انہیں گالیاں دی گئیں۔انھوں نے کہا کہ میں اپنے بچے یہاں لاتا اور وہ آپ اپنے ساتھ ہونے والے معاملات سناتے تو آپ رو پڑتے،دنیا کو آپ نے کیا دکھایا ہے،ہم اسپیکر اور اسکے خاندان کا بھی یہ حشر کرسکتے ہیں۔آغاسراج درانی نے کہاکہ 1985 سے آج تک میرے تمام کاغذات تمام متعلقہ اداروں میں جمع ہیں،یہ اتنے دور ایک دن کے لئے مجھے گرفتار کرنے اسلام آباد آئے،میری گرفتاری کے بعد میرے گھر میں گھسنا یہ روایت بہت بری ہے،میراتعلق درانی قبیلے سے ہے،مجھے دکھ ہوا،کچھ لوگ یہاں بھی بیٹھے ہیں جنہوں نے میرے خلاف بولا،بولنے سے پہلے ثبوت تو ہوں۔انہیں ضرور کہوں گا کہ اپنے گریبان میں جھانکیں،آپ اپنے بیوی بچوں کو بھی دیکھیں،اگر ان کے ساتھ ایسا ہو تو،کیا یہ ہے نیا پاکستان ؟ آغا سراج درانی کے سامنے آتے تو بتاتا کس کے گھر آئے ہیں،میری گرفتاری کے بعد میرے گھر آئے،فیملی کو ساڑھے سات گھنٹے یرغمال بنایا،میں ابھی بھی سندھ اسمبلی کا اسپیکر ہوں،میں مجرم نہیں ہوں ملزم ہوں۔انھوں نے کہا کہ میرے خلاف کچھ ثابت نہیں ہوا، وزیراعلی سندھ سے درخواست ہے کہ تحقیقات کریں کون تھے وہ لوگ،مجھے کسی چیز کا افسوس نہیں،صرف اس چیئر کا خیال ہے،

اپنے بچے بھی اس چیئر پر قربان کرونگا،پھانسی پر چڑھائینگے چڑھا دیں،میری قیادت کو پھانسی پر چڑھا دیا۔آغاسراج درانی نے کہا کہ ہم بموں سے نہیں ڈرتے چھوٹی چھوٹی بندوقوں سے ڈراتے ہیں،وزیراعلی انکوائری کرائیں،اس ایوان میں رپورٹ پیش کرینگے،کیا میں دہشتگرد تھا،میں کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہوں،میرے پاس بہت سارے قونصل جنرل کے پیغامات پڑے ہیں کہ کیا بتاؤں۔انہوں نے کہاکہ آپ پر منحصر ہے میرا ساتھ دیں یا نہیں، آپکی مرضی،مگر میری فیملی کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر مجھے افسوس ہے۔میرے بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی اسکا مجھے حساب چاہئیے۔آغا سراج درانی تقریر کے دوران آبدیدہ ہوگئے۔انکی آواز بھر آئی۔اور انھوں نے گلوگیر لہجے میں اپنا خطاب جاری رکھا۔بعد ازاں سندھ اسمبلی میں آغاسراج درانی کی گرفتاری اور ان کے گھر پر چھاپے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔ قرارداد میں وزیراعلی سندھ سے واقعے کی تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…