اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی تجارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاکستان نے جوابی پالیسی تیاری کرلی ہے ، جس کے مطابق پاکستان فوری طور پر 90 بھارتی اشیا کو منفی لسٹ میں ڈال دے گا اور بھارتی اشیا پر 200 فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی لگائےگا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت نے بھارت کے لئے چار نکاتی جوابی پالیسی تیار کرلی ہے ، پالیسی منظوری کے لئے قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ پاکستان فوری طور پر متعدد بھارتی اشیا کومنفی لسٹ میں ڈال دے گا، وزارت تجارت نے نوے اشیا کی لسٹ تیار کرلی، منفی لسٹ میں ڈالنے سے بھارت کی ساٹھ کروڑ ڈالر تک کی برآمدات رک جائیں گی، اس کے علاوہ پاکستان بھی بھارتی اشیاء پر دوسو فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی لگائے گا۔ وزارت تجارت حکام کے مطابق ایم ایف این اسٹیٹس کی واپسی سےپاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، دیا گیا ایم ایف این اسٹیٹس صرف ایک دکھاوا تھا، اسٹیٹس دینے کے بعد پاکستانی اشیا پر مخلتف نان ٹیریف بریئرز لگا دیئے تھے، جس کے باعث پاکستانی مصنوعات کی بھارتی منڈیوں تک رسائی ممکن نہیں تھی۔ پاکستان افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت بھی بھارتی برآمدات کو روک سکتاہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تجارتی جنگ میں بھارت کوزیادہ نقصان کاسامناہوگا، پاک بھارت تجارت میں بھارتی برآمدات کا حجم ایک ارب اسی کروڑ ڈالرہےجبکہ پاکستان صرف پینتیس کروڑ ڈالر کی برآمدات کرتا ہے۔ دوسری جانب صنعتکاروں نے بھارت کی جانب سے تجارت بند کرنے کے اقدام کو نریندر مودی کا الیکشن اسٹنٹ قرار دے دیا اور کہا اس سے بھارت کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاک بھارت تجارت کا سالانہ حجم دو ارب پچاس کروڑ ڈالر ہے اور پاکستان بھارت سے دو ارب ڈالر کا سالانہ سامان منگواتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں برآمدات پچاس کروڑ ڈالر ہیں۔ یاد رہے پلوامہ حملے کے بعد بھارتی تاجروں نے پاکستان سے تمام آرڈر منسوخ کر دیے تھے اور پاکستان سے تمام درآمدات بند کر دی تھیں، جس کے باعث پاک بھارت سرحد پر سیمنٹ کے ساڑھے تین سو بڑے ٹرک بھی رک گئے تھے۔ آرڈر منسوخی کی بعد بھارتی تاجروں نے ایڈوانس دیے گئے کروڑوں روپے بھی واپس مانگ لیے تھے۔