جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ میں معمولی جرائم میں ملوث ملزمان کی عام معافی پر غور

datetime 25  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)نیویارک پولیس شہر میں معمولی جرائم میں ملوث 12 لاکھ سے زائد ملزموں کو عام معافی دینے پر غور کر رہی ہے، تاکہ ان کے محکمے اور شہریوں کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہو سکے۔ پولیس لائڑان افسران اور کونسل اراکین نیپولیس کمشنر کی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔نیویارک پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں۔پولیس کمشنر نے یہ تجویز اپنے محکمے اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریوں کے خاتمے کے لئے دی ہے، جس کے نتجے میں، حالیہ دنوں نیویارک میں پولیس پر حملوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور بعض حلقے پولیس کے اختیارات میں کمی کا مطالبہ بھی کرتے رہے ہیں۔پولیس پر الزام ہے کہ وہ معمولی قسم کی غلطیوں کی بنیاد پر بنا کر لوگوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔ عوامی مقامات پر شراب نوشی اور فٹ پاتھوں پر سگریٹ پھیکنے یا کسی کی الزام تراشی کے نتیجے میں لوگوں کو بیدردی سے گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر جرمانے عائد کئے جاتے ہیں۔گزشتہ برس معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث 40 فیصد ملزمان عدالتی سماعتوں سے بھی غیر حاضر ہیں یا بہانہ تراش کر حاضری سے اجتناب برتا۔ اس صورتحال پر سٹی کونسل کے متعدد اراکین بھی پولیس اور کمیونٹی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے تشویش کا شکار رہے ہیں اورخود سٹی میئر نے بھی بعض مواقعوں پر پولیس کو احتجاجی مظاہرین کیخلاف طاقت استعمال کرنے سے روکا۔اس لئے، بیشتر سٹی کونسل اراکین نے پولیس کمیشنر کے فیصلے کو سراہا ہے۔ جس کو بنیاد بنا کر پولیس کمشنر نے ایسے ملزمان کو عام معافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس کمشنر کا عام معافی کا فیصلہ نیویارک کے معروف میئر جولیانو کے مشہور ’بروکن ونڈو‘ پالیسی کے برعکس ہے جس کے تحت ان کا خیال تھا کہ معمولی جرائم کی سختی سے بیخ کنی کردی جائے تو بڑے جرائم کی نویت ہی نہیں آئے گی۔بتایا جاتا ہے کہ میئر جولیانو کی اس پالیسی سے نیویارک شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی تھی، اور دنیا کا یہ خطرناک ترین شہر پرامن شہر میں تبدیل ہوا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…