جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ میں معمولی جرائم میں ملوث ملزمان کی عام معافی پر غور

datetime 25  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)نیویارک پولیس شہر میں معمولی جرائم میں ملوث 12 لاکھ سے زائد ملزموں کو عام معافی دینے پر غور کر رہی ہے، تاکہ ان کے محکمے اور شہریوں کے درمیان اعتماد کی فضا بحال ہو سکے۔ پولیس لائڑان افسران اور کونسل اراکین نیپولیس کمشنر کی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔نیویارک پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں،پولیس ذرائع کے مطابق، یہ تجویز پولیس کمشنر ولیم برٹین نے دی ہے اور انھوں نے اپنی سفارشات منظوری کے لئے سٹی کونسل کو بھیج دی ہے۔ پولیس کمشنر سزاؤں میں کمی کے حامی رہے ہیں اور وہ چرس استعمال کرنے والوں پر جرمانے میں کمی لانے کے بھی حامی رہے ہیں۔پولیس کمشنر نے یہ تجویز اپنے محکمے اور عوام کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریوں کے خاتمے کے لئے دی ہے، جس کے نتجے میں، حالیہ دنوں نیویارک میں پولیس پر حملوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور بعض حلقے پولیس کے اختیارات میں کمی کا مطالبہ بھی کرتے رہے ہیں۔پولیس پر الزام ہے کہ وہ معمولی قسم کی غلطیوں کی بنیاد پر بنا کر لوگوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔ عوامی مقامات پر شراب نوشی اور فٹ پاتھوں پر سگریٹ پھیکنے یا کسی کی الزام تراشی کے نتیجے میں لوگوں کو بیدردی سے گرفتار کر لیا جاتا ہے، اور ان پر جرمانے عائد کئے جاتے ہیں۔گزشتہ برس معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث 40 فیصد ملزمان عدالتی سماعتوں سے بھی غیر حاضر ہیں یا بہانہ تراش کر حاضری سے اجتناب برتا۔ اس صورتحال پر سٹی کونسل کے متعدد اراکین بھی پولیس اور کمیونٹی کے درمیان تعلقات کے حوالے سے تشویش کا شکار رہے ہیں اورخود سٹی میئر نے بھی بعض مواقعوں پر پولیس کو احتجاجی مظاہرین کیخلاف طاقت استعمال کرنے سے روکا۔اس لئے، بیشتر سٹی کونسل اراکین نے پولیس کمیشنر کے فیصلے کو سراہا ہے۔ جس کو بنیاد بنا کر پولیس کمشنر نے ایسے ملزمان کو عام معافی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس کمشنر کا عام معافی کا فیصلہ نیویارک کے معروف میئر جولیانو کے مشہور ’بروکن ونڈو‘ پالیسی کے برعکس ہے جس کے تحت ان کا خیال تھا کہ معمولی جرائم کی سختی سے بیخ کنی کردی جائے تو بڑے جرائم کی نویت ہی نہیں آئے گی۔بتایا جاتا ہے کہ میئر جولیانو کی اس پالیسی سے نیویارک شہر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی تھی، اور دنیا کا یہ خطرناک ترین شہر پرامن شہر میں تبدیل ہوا تھا۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…