منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

جرمنی کو سالانہ لاکھوں تارکین وطن کی ضرورت ،بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد کو بڑی خبر سنادی گئی

datetime 13  فروری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)ایک تازہ مطالعے کے نتائج سے یہ پتہ چلا ہے کہ روزگار کی منڈی میں ملازمتیں پر کرنے کے لیے جرمنی میں آئندہ کئی برسوں کے لیے سالانہ بنیادوں پر 260,000 تارکین وطن کی ضرورت ہو گی۔جرمن معیشت کو درکار افرادی قوت یورپی یونین کے رکن ممالک سے جرمنی پہنچنے والے تارکین وطن سے پوری نہیں ہو گی۔ جرمن اقتصادیات کو مجموعی طور پر سالانہ 260,000 تارکین وطن درکار ہیں،

جن میں سے یورپی یونین کے رکن ممالک سے ہونے والی ہجرت کے علاوہ بلاک کے باہر کے ملکوں سے بھی سالانہ 146,000 تارکین وطن درکار ہوں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشاف ،کے ایک تازہ مطالعے میں کیا گیا ،جرمنی کو ایجنگ پاپولیشن کے مسئلے کا سامنا ہے یعنی یہاں لوگوں کی اوسط عمر زیادہ ہے اور نتیجتا کم عمر افراد کی تعداد کم ہے۔ اگر امیگریشن کے ذریعے مطلوبہ اہداف تک نہ پہنچا گیا یا تارکین وطن کی آمد نہ ہو سکی، تو سن 2060 تک جرمنی میں ملازمت کرنے کے اہل افراد کی تعداد موجودہ تعداد کے مقابلے میں ایک تہائی تک گھٹ کر صرف سولہ ملین رہ جائے گی۔ اس کے دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت کے حامل اس ملک پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔بیرٹلسمین فانڈیشن کے جائزے کے مطابق ایسی کسی ممکنہ صورتحال سے بچنے کے لیے سن 2060 تک سالانہ بنیادوں پر کل 260,000 تارکین وطن درکار ہوں گے۔ توقع ہے کہ سالانہ 114,000 تارکین وطن یورپی یونین کے باہر کے ملکوں سے آئیں گے جبکہ چند داخلی وجوہات کی بنا پر یورپی بلاک کے رکن ممالک سے آنے والے تارکین وطن کے لیے جرمنی میں کشش کم ہو جائے گی۔بیرٹلسمین فانڈیشن کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر یورگ ڈریگر نے بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سن 2017 میں ملازمت کی غرض سے آنے والے صرف اڑتیس ہزار تارکین وطن نے مستقل بنیادوں پر جرمنی میں رہائش اختیار کی۔ اس معالعے میں جرمن حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ امیگریشن کے قوانین میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں تاکہ اعلی اور درمیانے درجے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے حامل افراد کے لیے دروازے کھل سکیں۔ اس اسٹڈی میں انضمام سے متعلق پروگراموں کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…