اسلام آباد(وائس آف ایشیا) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان16 فروری کو پاکستان پہنچیں گے۔شاہی مہمان کی خدمت کے لیے حکومتی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں جب کہ دوسری طرف مسلم لیگ ن کی قیادت بھی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے لئے متحرک ہو گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد سلمان سے ملاقات کرانے کے لیے بیک ڈور رابطے بھی کیے جا رہے ہیں۔
تاہم شہباز شریف کی محمد بن سلمان سے ملاقات کے لیے تاحال پیش رفت نہ ہو سکی۔لیکن ن لیگی رہنماؤں کی پوری کوشش ہے کہ کسی طریقے سے شہباز شریف اور محمد بن سلمان کے مابین ملاقات ہو سکے۔یہ ملاقات ہو سکے گی یا نہیں اس کا تو وقت ہی بتائے گا تاہم فی الحال اس معاملے میں کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہو سکی۔واضح رہے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد کے سلسلے میں استقبال کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔اس سلسلے میں پاک فوج نے وزیراعظم کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ جبکہ سعودی ولی عہد کی آمد کے باعث فوج نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں موجود 8 عمارتوں کا مکمل کنٹرول بھی اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں وزیراعظم ہاوس سمیت تمام اہم عمارتوں کا کنٹرول فوج کے ہاتھ میں رہے گا۔دوسری جانب پاکستان میں سعودی سفارتخانے نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے 20ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پاکستان آئیگی۔سعودی ولی عہد محمد بن سلیمان اپنا دو روزہ دورہ 17فروری کو مکمل کرکے پاکستان سے ملائیشیاء کے دورے پر روانہ ہو جائیں گے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ سے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔