اسلام آباد(آن لائن ) پاکستان نے آئی ایم ایف (IMF) سے قرضہ لینے کا حتمی فیصلہ کر لیا ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرے جس میں معائدہ کے حوالے سے دستخط متوقع ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا قرضہ لے گا اور یہ قرضہ 6 سال کے عرصہ کے لیے ہو گا دو طرفہ مذاکرات کے دوران پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ حکومت ایف بی آر میں اصلاحات لانے کے ساتھ ساتھ ریوینو کو بڑھانے کے حوالے سے سے ٹھوس اقدامات کرے گی
حکومت توانائی سیکٹر میں مزید اصلاحات لانے کے حوالے سے اقدامات کرے گی اس کے علاوہ حکومت اپنے اخراجات میں 10 فیصد کٹ لگانے کے ساتھ ساتھ سوشل سیفٹی نیٹورک میں پیسوں کی شرح کو بڑھاے گی پاکستان اور آئی ایم ایف گزشتہ سال نومبر سے بیل آوٹ پیکج کے حوالے سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے اور سبسڈیز کو ختم کرنے سمیت اداروں کی نجکاری کرنے کی شرائط رکھی تھیں۔ مگر حکومت کی جانب سے ان شرائط پر آئی ایم ایف کے پاس جانے کی تردید کی گئی تھی۔ دونوں فریقین گزشتہ چار ماہ سے ویڈیو لینک ، فون کالز ، ای میلز کے ذریعے رابطے میں رہے ہیں۔ وزارت خزانہ کے سینئر افسران نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ آئی ایم اف کے ساتھ توانائی کے بنیادی ڈھانچے، فیسکل اور مانیٹری پالیسی کے حوالے سے مثبت بات چیت ہوئی ہے دونوں حکام ڈیٹا کے تبدلہ اور ریفارمز پیکج کے حوالے سے بات جیت کا عمل جاری رکھیں گے اس حوالے سے آئی ایم اف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا جس میں پیکج کے حوالے سے دستخط متوقع ہیں۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا قرضہ لے گا اور یہ قرضہ 6 سال کے عرصہ کے لیے ہو گا دو طرفہ مذاکرات کے دوران پاکستان نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ حکومت ایف بی آر میں اصلاحات لانے کے ساتھ ساتھ ریوینو کو بڑھانے کے حوالے سے سے ٹھوس اقدامات کرے گی