اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں شہباز شریف کے کردار پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو این آر او مل جائے یہ نا ممکن ہے، ڈیل ہو گی نہ ڈھیل ہو گی ، بدعنوانی مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، علیم خان نے استعفیٰ دے کر شاندار روایت کا آغاز کیا،شہباز شریف کی بھی اسی طرح کی سوچ ہونی چاہیے۔ بدھ کو وزیر اعظم کی صدارت میں پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کا
اہم اجلاس ہوا جس کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے کہاکہ اجلاس میں سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے 22سال کرپشن کے خلاف جدوجہد کی ، یہ کوئی ذاتی لڑائی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو این آر او مل جائے یہ نا ممکن ہے ۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ واضح ہو جانا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں کسی کو این آر او ملے گا ۔ وزیر اطلات نے کہا کہ ڈیل ہو گی نہ ڈھیل ہو گی ، بدعنوانی مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سینئر ارکان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں شہباز شریف کے کردار پر شدید اظہار تشویش کیا ،شہباز شریف نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں نیب کے لوگوں کو طلب کر کے دباؤ ڈالا ،شہباز شریف،مسلم لیگ ن پی اے سی کو بدعنوانی مقدمات کیلئے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ سعد رفیق کو اسی ڈھال کے لئے پی اے سی میں آنے کا کہا جا رہا ہے ۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ علیم خان نے نیب کی گرفتاری کے فوراً بعد عہدے سے استعفیٰ دیا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ علیم خان کا استعفیٰ ثابت کرتا ہے کہ پی ٹی آئی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے کلچر میں کیا فرق ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ علیم خان نے استعفیٰ دے کر
شاندار روایت کا آغاز کیا ۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ علیم خان جانتے ہیں انہوں نے اپنے عہدے کا استعمال کیے بغیر نیب مقدمات کا سامنا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی بھی اسی طرح کی سوچ ہونی چاہیے۔چودھری فواد حسین نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں کہ شہباز شریف کے چیئرمین پی اے سی کے عہدے سے علیحدہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں لگنا چاہیے کہ توازن قائم کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ احتساب میں شفافیت اور میرٹ نظر آنا چاہیے