اسلام آباد (این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلاحات کو چیئر مین این ایچ اے نے بتایا ہے کہ سی پیک کے تحت حویلیاں سے مانسہرہ تک کا منصوبہ جون تک مکمل کرلیا جائیگا، ملتان سے سکھر موٹروے کا منصوبہ اگست تک مکمل کرلیا جائیگا،رقم بروقت جاری ہوتی رہی تو منصوبوں پر کام تیزی سے جاری رہے گا۔
بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا سینیٹر ہدایت اللہ کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری وزارت مواصلات، چیئرمین این ایچ اے، موٹرویز پولیس سمیت دیگر حکام کمیٹی میں شریک ہوئے ۔ اجلاس کے دور ان کاغان سے بابو سرٹاپ سڑک کے لئے لی گئی زمین کی مد میں زمین مالکان کو رقم ادائیگی نہ کرنے کا معاملہ زیر غور آیا ۔ سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ کاغان سے بابو سرٹاپ سڑک کی تعمیر کے لئے زمین لی گئی۔ صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ گذشتہ سترہ سالوں سے مالکان کو رقم نہیں دی گئی۔ صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ این ایچ اے کا مالکان کو رقم کی عدم ادائیگی کے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیئر مین این ایچ اے نے کہاکہ زمین مالکان کو رقم ادا نہ کرنے کی تحقیقات کروائی جائیگی۔ کمیٹی نے معاملے کے حل کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ۔ مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ موجودہ حکومت میں مختلف منصوبوں پر کام رکا ہوا نظر آ رہا ہے۔مولانا غفور حیدری نے کہا کہ مختلف منصوبوں کے کام میں سست روی کی وجہ کیا ہے؟ ۔ چیئر مین این ایچ اے نے کہاکہ چھ ماہ این ایچ اے کی فنڈنگ زیرو تھی۔ چیئر مین این ایچ اے نے کہاکہ این ایچ اے کی جانب سے بیس بلین مانگے تو فقط 8 بلین جاری کئے گئے۔
چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ اب منصوبوں پر کام شروع ہوگیا ہے، رقم بروقت جاری ہوتی رہی تو منصوبوں پر کام تیزی سے جاری رہے گا۔چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ سی پیک کے تحت حویلیاں سے مانسہرہ تک کا منصوبہ جون تک مکمل کرلیا جائیگا، چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ ملتان سے سکھر موٹروے کا منصوبہ اگست تک مکمل کرلیا جائیگا۔اجلاس کے دور ان ایڈیشنل آئی جی موٹر و یز نے کہا کہ ابتداء میں موٹرویز پولیس کے لئے صوبوں سے ڈیپوٹیشن پر افسران لئے جاتے تھے۔
ایڈیشنل آئی جی موٹرویز نے کہا کہ ڈیپوٹیشن پر موٹرویز پولیس کے لئے کوئی اچھے افسر نہیں دیئے جاتے۔ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ موٹروے پولیس کے لئے وہ لوگ دیئے گئے جن کو اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔ ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ موٹروے پولیس نے اپنی ساکھ خود بنائی۔، ایڈیشنل آئی جی نے کہاکہ موٹروے پولیس نے خود کلچر کو بہتر بنانے کے لئے کوششیں کیں۔ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ موٹروے پولیس کے کلچر کی بہتری کی اصل وجہ تنخواہ سمجھی جاتی تھی۔ چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ اب موٹروے پولیس کے لاجسٹکس کم ہوگئے ہیں۔کمیٹی نے موٹرویز پولیس کے لاجسٹکس کا معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ۔ چیئر کمیٹی کے مطابق اس سے قبل بھی موٹرویز پولیس کی تنخواہ اور لاجسٹکس میں اضافے کی سفارش کی تھی۔