اسلام آباد(سی پی پی )صوبائی وزیر قانون راجہ بشار ت کی مبینہ اہلیہ سمیل راجہ نے کہاہے کہ بد قسمتی سے راجہ بشارت کی اہلیہ ہوں، جو آرٹیکل 62 پر پورانہیں اترتا اسے گھر جانا چاہئے۔بدھ کو صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی مبینہ اہلیہ سمیل راجہ کی میڈیا سے بات چیت کے دور ان صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا راجہ بشارت سے کیا تعلق ہے جس پر سمیل اہلیہ راجہ بشارت نے کہاکہ میں بد قسمتی سے ان کی اہلیہ ہوں۔
سیمل اہلیہ راجہ بشارت نے کہاکہ جو آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتا اسے گھر جانا چاہئے۔ ۔سیمل راجہ نے کہا کہ راجہ بشارت نے کاغذات نامزد گی میں پراپرٹیز ظاہر نہیں کی۔ سیمل راجہ نے کہا کہ راجہ بشارت نے بیرون ملک دورے دورے کی تفصیلات چھپائی۔ سیمل راجہ نے کہا کہ ثبوت میں نے درخواست کیساتھ عدالت میں جمع کرائے ہیں۔دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ نے راجہ بشارت نا اہلی کیس میں فریقین کے وکلا کی جواب جمع کرانے کیلئے وقت دینے کی استدعا منظور کرلی ۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی نا اہلی کی درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ سماعت کے دور ان راجہ بشارت کی مبینہ اہلیہ سیمل راجہ وکیل کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔عدالت نے راجہ بشارت کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کس کی نمائندگی کریں گے۔وکیل مرتضیٰ مغل نے کہا کہ راجہ بشارت کی نمائندگی کرونگا۔ عدالت نے کہاکہ ایف آئی اے کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور راجہ بشارت کا جواب رہتا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن کو دوبارہ نوٹس بھیجا جائے،الیکشن کمیشن کو نوٹس اسپیشل میسنجر کے زریعے بھیجا جائے۔سماعت کے دور ان فریقین کے وکلا نے جواب جمع کرانے کیلئے وقت مانگ لیا۔
عدالت نے وکلا کی استدعا منظور کر لی۔ عدالت نے فریقین کے وکلا سے استفسار کیا کہ آپ نے درخواست کی کاپی لے لی ہیں، وکیل راجہ بشارت نے کہاکہ درخواست کی کاپی ملی ہے مگر منسلک دستاویزات ابھی تک نہیں ملی۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کہ ان کو دستاویزات فراہم کریں ۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 2 اپریل تک کیلئے ملتوی کر دی گئی