چپل کے ساتھ سیلفی لینے والے بچوں کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل اس میں ایسی کیاخاص بات ہے ؟ جانئے

6  فروری‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل کے دور میں سوشل میڈیا اور اسمارٹ فونز ہی صارفین کی خوشی کا باعث بنتے ہیں جب ان کی اپ لوڈ کی گئی کسی تصویر یا ویڈیو پر سینکڑوں یا ہزاروں کی تعداد میں لائکس اور کمنٹس آتے ہیں۔ سوشل میڈیا کا استعمال آج کل کے دور میں اس قدر بڑھ گیا ہے کہ دور بیٹھے لوگ تو پاس آ گئے ہیں لیکن پاس بیٹھے لوگوں کو اس سوشل میڈیا کی لت نے دور کر دیا ہے۔

لیکن کیا سوشل میڈیا پر لائکس اور کمنٹس دیکھ کر حقیقی خوشی حاصل ہو سکتی ہے؟ حال ہی میں پانچ معصوم بچوں کی چپل کے ساتھ سیلفی لینے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس نے سوشل میڈیا صارفین کے مابین ”حقیقی خوشی” کو لے کر ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا۔ اس تصویر کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین کو احساس ہو رہا ہے کہ حقیقی خوشی انسان کے اندر سے آتی ہے نہ کہ ظاہری چمک دھمک اور چیزوں سے۔سوشل میڈیا پر اس تصویر کو لے کر کئی تبصرے کیے گئے۔ ایک صارف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر یہ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس تصویر کو کوئی عنوان دیں۔جس پر ہر صارف نے اپنا اپنا عنوان شئیر کیا۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ میں نے تقریبا 136 ایسے افراد کو دیکھا ہے جنہوں نے اس تصویر کو شئیر کیا کیونکہ اس میں موجود بچوں کے چہروں پر ہنسی دیکھ کر ہم خود بھی مُسکرا اُٹھے۔لیکن دوسری طرف مجھ سمیت کچھ 136 افراد ایسے بھی ہیں جو یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم ان بچوں کی کیسے مدد کر سکتے ہیں۔ایک اور صارف نے لکھا کہ ان بچوں کے چہروں پر وہ مُسکراہٹ ہے جسے پیسوں سے نہیں خریدا جا سکتا۔ایک اور صارف نے لکھا کہ خوشی مائنڈ سیٹ کی بات ہے۔ایک صارف نے غریب افراد کو سراہتےہوئے کہا کہ بے شک غریب افراد کے پاس سب کچھ نہیں ہوتا لیکن پھر بھی غریب افراد کسی نہ کسی طرح خوش رہنے کا طریقہ ڈھونڈ لیتے ہیں۔ایک صارف نے اس تصویر کو عنوان دیتے

ہوئے کہا کہ یہ تصویر ہمیں بتاتی ہے کہ خوشی ”مفت” میں حاصل کی جا سکتی ہے۔اس تصویر پر سوشل میڈیا صارفین نے تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر ہمیں بتاتی ہے کہ اگر ہمیں ڈھونڈنے سے بھی خوشی نہ ملے تو ہمیں اپنے آس پاس کی چیزوں میں ہی خوشی حاصل کر لینی چاہئیے۔ ان بچوں کو

دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی اس حالت میں بھی خوش ہیں جبکہ آج کل کے دور میں ہم نے اپنی خوشی مادی چیزوں میں ڈھونڈیا شروع کر دی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر دوسرا بندہ پریشان اور ڈپریشن کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ ہمیں چاہئیے کہ ہم اپنی خوشی ڈھونڈنے کی بجائے خود پیدا کریں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…