کوئٹہ(آن لائن)صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں کسی سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی اور نہ ہی اس سلسلے میں ہڑتال یا سوگ منایا گیا ارمان لونی کے قتل کے حوالے سے تحقیقات کی جار ہی ہے جو بھی ملو ث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے حکومت مرحوم پروفیسر ابراہیم لونی کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں مرحوم کے لواحقین نے
پوسٹ مارٹم سے منع کیا لیکن ہم نے حقائق جانے کیلئے پوسٹ مارٹم کروایا تاجر برادری اور سیاسی جماعتیں ہڑتالیں کروا رہی ہیں ان سے کہتا ہوں کہ اگر آج ملک میں امن ہے تو سیکورٹی اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے بیرونی اقاؤں کے کہنے پر ریاست کو گالیاں دی جاتی ہیں گزشتہ روز فساد پھیلانے کا پلان بنایا گیا تھا ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی منظور سرور بی اے پی کے مرکزی کوآرڈینیٹر عظیم کاکڑ اور ڈپٹی ایم ایس کوئٹہ ڈاکٹر زبیر بھی موجود تھے صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ حکومت سانحہ لورالائی کے غم میں سوگ میں تھی کہ یہ واقعہ رونما ہوا پاکستان بنانا اسٹیٹ نہیں ہے سیاسی جماعتوں نے ایسا ماحول بنایا کہ لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں اور کسی کو بھی قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے پی ٹی ایم کے اراکین اسمبلی نے قانون کی خلاف ورزی کی اور ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا لیکن حکومت نے لواحقین کے غم کا احساس کرتے ہوئے صوبے میں داخلے پر پابندی کے باوجود ان لوگوں کو جنازے میں شرکت کی اجازت دی اگر آئندہ کسی نے بھی ریاستی رٹ کو چیلنج کیا تو ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا کچھ لوگو بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے اداروں کے خلاف مہم چلا رہے ہیں ریاست ہماری ماں ہے
پریس کانفرنس کا مقصد لورالائی میں ہونے والے واقعہ سے متعلق ہے حکومت مرحوم پروفیسر ابراہیم لونی کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے چند روز قبل لورالائی میں حملے سے ہمارے پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھیمرحوم نے لواحقین نے پوسٹ مارٹم سے منع کیا لیکن ہم نے حقائق جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کروایا تمام سیکیورٹی اداروں کو سلام پیش کرتا ہوں سیکیورٹی ادارے فسادیوں سے نمٹنے کیلئے تیار تھے ریاست نے ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے
انہیں نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت دی ہمارے پولیس اہلکار شہید ہوئے کسی سیاسی جماعت نے نماز جنازہ میں شرکت نہیں کی آج تاجر برادری اور سیاسی جماعتیں ہڑتالیں کروا رہی ہیں ان سے کہتا ہوں کہ اگر آج ملک میں امن ہے تو سیکیورٹی اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے ہے بیرونی آقاؤں کے کہنے پر ریاست کو گالیاں دی جاتی ہیں گزشتہ روز فساد پھیلانے کا پلان بنایا گیا تھا میری معلومات کے مطابق پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی انہوں نے کہا کہ
لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ میں کسی سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی اور نہ ہی اس سلسلے میں ہڑتال یا سوگ منایا گیا ارمان لونی کے قتل کے حوالے سے تحقیقات کی جار ہی ہے جو بھی ملو ث پایا گیا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے حکومت مرحوم پروفیسر ابراہیم لونی کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں مرحوم کے لواحقین نے پوسٹ مارٹم سے منع کیا لیکن ہم نے حقائق جانے کیلئے پوسٹ مارٹم کروایا تاجر برادری اور سیاسی جماعتیں ہڑتالیں کروا رہی ہیں۔