اسلام آباد (آن لائن)وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اکنامک ایڈوائزی کونسل کا اجلاس، ملکی معیشت کی مجموعی صورتحال ، معیشت کے استحکام و بحالی کے لئے حکومت کی جانب سے اب تک اٹھائے جانے والے اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔وزیرِ خزانہ کی جانب سے جنوری کے مہینے میں معاشی اشاریوں میں آنے والی بہتری کے ساتھ ساتھ معیشت کی ڈیجٹلائزیشن، ڈیٹ مینجمنٹ آفس کو مستحکم کرنے جیسے اقدامات پر بریفنگ دی گئی
معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن فنانشل انکلوژن ، ای کامرس مارکیٹ کے فروغ اور خصوصاً سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔ ممتاز ماہرین کی جانب سے ملکی معیشت کے استحکام کے سلسلے میں مختلف تجاویز پیش پیش کی گئیں ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترقی اور اسپیڈ کا دعوے کرنے والے کیسا پاکستان چھوڑ کرگئے جبکہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث عوامی مشکلات کا احساس ہے۔وزیراعظم نے عوامی مسائل کے مربوط حل کی راہ ہموار کرنے کے لیے صوبوں اور وفاق کے درمیان رابطوں کو بہتر کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھ ماہ کی مدت مکمل کر نے جا رہی ہے، ملک کی بہتری کے لیے پی ٹی آئی کے اقدامات کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہا کہ ترقی اور اسپیڈ کے دعوے کرنے والے کس طرح کا پاکستان اور کیسے حالات چھوڑ کر گئے، مشکل ترین وقت میں حکومت سنبھالی ہے، ہمیں ادراک ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کے باعث عوام مشکلات کا شکار ہیں تاہم حکومت معاشی حالات کی بہتری کے لئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ اجلاس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ منصوبہ بندی خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، صوبائی وزرا خزانہ ہاشم جوان بخت اور تیمور سلیم خان ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر عشرت حسین، گورنر سٹیٹ بنک طارق باجوہ، ڈاکٹر اشفاق حسن، ڈاکٹر اعجاز نبی (ٹیلیفون) ڈاکٹر عابد سلہری، ڈاکٹر نوید حامد، سید سلیم رضا کے علاوہ وفاقی حکومت، صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومتی قیادت نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان بھی موجود تھے۔۔