منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اپنی جوانی کو ضائع مت کر‎

datetime 3  فروری‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کسی ندی کے کنارے ایک اونچی دیوار بنی ہوئی تھی۔۔۔ اس دیوار پر ایک پیاسا آدمی بیٹھا ہوا تھا۔ پیاس کے مارے اس کی جان لبوں پر آ گئی تھی وہ دیوار اس پیاسے انسان اور اس کی پیاس کے درمیان حائل تھی! اسے جب اور کچھ نہ سوجھا تو اس شخص نے دیوار سے اینٹیں اکھیڑ کر ندی کے پانی میں پھینکنا شروع کر دیں۔

اینٹ پانی میں گرتی تو ایک آواز پیدا ہوتی، اس آواز سے وہ پیاسا انسان لطف اندوز ہو رہا تھا، وہ تو اس سریلی آواز پر عاشق ہو گیا تھا، وہ مسلسل اینٹیں پھینکتا جا رہا تھا اور اس سے اسے ایک خاص نشے کی سی کیفیت محسوس ہو رہی تھی۔ ندی کے پانی نے اس شخص سے مخاطب ہو کر کہا، اے بندہ خدا! تو مجھے اینٹیں کیوں مارے جا رہا ہے؟ تجھے اس سے کیا حاصل ہو رہا ہے؟ میں نے تیرا کیا بگاڑا ہے؟ پیاسے انسان نے جواب دیا: اے ندی کے ٹھنڈے میٹھے پانی! ایسا کرنے میں میرے دو فائدے ہیں! پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ: اینٹ پھینکنے کے بعد جو آواز آتی ہے اس سے میرے مردہ جسم میں جان پڑ جاتی ہے! میرے لیے یہ دنیا کی سب سے سریلی آواز بن گئی ہے۔ پیاسوں کو اس آواز سے بڑا سرور ملتا ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ: جتنی زیادہ اینٹیں اس ندی میں گرتی جا رہی ہیں! اتنا ہی ندی کا پانی میرے قریب آتا جا رہا ہے، گویا محبوب کے وصل کا لمحہ قریب سے قریب تر ہوتا جا رہا ہے۔ غور و فکر کرنے والوں کے لئے اس میں جو پوشیدہ نکتہ ہے! وہ یہ ہے کہ: ’’نفس امارہ کی دیوار جب تک سر اٹھا کر کھڑی رہے گی وہ سجدہ کرنے میں رکاوٹ بنی رہے گی۔۔!‘‘ اے عزیز از جان۔۔! اپنی جوانی کو ضائع مت کر۔۔! اپنے اللہ کے حضور جھک جا اور نفس امارہ کی دیوار کو اکھیڑ کر پھینک دے۔۔‘‘ (حکایاتِ رومی سے منتخب کردہ حکایت بعنوان نفس امارہ کی دیوار)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…