لاہور (ا ین این آئی ) ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب جواد ڈوگر نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے دونوں مقدمات جے آئی ٹی کے پاس زیر تفتیش ہیں اور جلد بازی میں کوئی غلطی نہ ہوجائے اس لئے محتاط ہیں،سی ٹی ڈی کی سرکاری گاڑی اور مقتولین کی گاڑی یہ تمام مواد اور موقع سے ملنے والا خود کش جیکٹس ، گرینیڈ اور گولیاں سی ٹی ڈی نے دیں،یہ سب فرانزک لیب کو بھجوا دیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی لیگل پنجاب چوہدری عبدالرب کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔
ڈی آئی جی آپریشنز جواد ڈوگر نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کے دونوں مقدمات اس وقت جے آئی ٹی کے پاس زیر تفتیش ہیں ،سربراہ اعجاز شاہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ، نقشہ تفصیل سے تیار کیا ، گواہان کو سنا ہے ، متعدد بار فریقین کو بھی سنا ہے ، مرحوم افراد کی فیملی سے بھی ملاقات کی ،جو بیانات نہیں ہوسکے وہ ان کی اپنی مرضی سے نہیں ہوسکے ۔انہوں نے بتایا کہ اہم شواہد قبضے میں لیے جن میں چار خول اور دو سکے شامل ہیں جو مدعی نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو خود پیش کئے ،سی ٹی ڈی کی سرکاری گاڑی اور مقتولین کی گاڑی یہ تمام مواد اور موقع سے ملنے والا خود کش جیکٹس ، گرینیڈ اور گولیاں سی ٹی ڈی نے دیں یہ سب فرانزک لیب کو بھجوا دیا گیا ہے،سیف سٹی فوٹیجز اور دیگر ڈیجیٹل شواہد فرانزک لیب کو بھجوایا گیا ہے۔جواد ڈوگر نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کے اپنے ڈی وی آر بھی قبضہ میں لئے ہیں جن میں افسران کی گفتگو بھی شامل ہے،پولیس کے وائرلیس پیغامات بھی قبضہ میں لئے ہیں ،جس شادی کا ذکر کیا گیا اس کی بھی جے آئی ٹی نے تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہاکہ لاہور سے جب گاڑی چلی اور ساہیوال پہنچی اس دوران کی تمام فوٹیجز اکٹھی کی ہیں،تفتیش ایک مکینیکل پراسس ہے جس کے تمام مراحل مکمل کرنا ضروری ہیں ، جلد بازی میں کوئی غلطی نہ ہوجائے اس لئے محتاط ہیں۔اس موموقع پر ڈی جی لیگل عبدالرباب چوہدری نے کہاکہ جے آئی ٹی نے چھ افراد کو گرفتار کیا ہے ،شناخت پریڈ کرواکر افسران کی نیک نیتی ظاہر کی ،شناخت پریڈ لازم تھی ورنہ اہم شواہد ضائع کرنے والی بات تھی ،اب تک جے آئی ٹی نے ذیشان کے بارے میں کوئی رائے نہیں دی گئی۔