سری نگر(یوپی آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی آمد پر کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں اور وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کئی گئی جس سے کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ،دوسری جانب مودی کے دورے سے پہلے ہی وادی کو فوجی چھاونی میں بدل دیا گیا، حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کردیا ہے اورمو بائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے ۔
عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر غیور کشمیریوں نے اتوار کو بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا استقبال مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال سے کیا،ٹریفک کا نظام مفلوج رہا ، وادی بھر میں ٹرین کی آمد و رفت معطل اور ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔ ادھر بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے شہریوں کو گھروں میں محصور کر کے غیراعلانیہ کرفیو نافذ کر رکھا ہے، گھر سے کسی ضرورت کے تحت باہر نکلنے والے نوجوانوں کو بنا کسی جرم کے گرفتار کیا جا رہا ہے۔کشمیری عوام کے ممکنہ احتجاج سے خوفزدہ ہو کر سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہیں جس کے باعث وادی جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہی ہے جب کہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔بھارتی پولیس نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو گرفتار کر کے تھانہ کوٹھی باغ میں منتقل کردیا۔ بنی ہال سے بارہ مولا تک ٹرین سروس معطل کردی گئی ہے جب کہ سیکڑوں موٹر سائیکلیں دستاویزات ہونے کے باوجود ضبط کرلی گئیں ہیں۔قابض انتظامیہ نے کانفرنس سینٹر کے اطراف شہریوں کا آزادانہ سفر ناممکن بنا دیا ہے۔شیر کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر کو جانے والے راستوں پر ٹریفک پر پابندی لگادی ہے جب کہ راستوں پر فوجی اور پولیس دستے بھی تعینات کردیے گئے ہیں ۔کشمیری قیادت کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے 5 سال مقبوضہ کشمیر میں ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا دور حکومت رواں برس اختتام پذیر ہونے کو ہے
اور کشمیر کے موجودہ دورے کو مشکلات میں گھری بے جی پی کی الیکشن تیاریاں قرار دیا جارہا ہے۔حریت قیادت کو گزشتہ روز ہی نظر بند کردیا گیا تھا اس کے باوجود کشمیری عوام نے بھرپور احتجاج کر کے ثابت کردیا کہ کئی دہائیوں سے بھارتی مظالم سہنے کے باوجود وہ آزادی کیلئے پرعزم ہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مقبوضہ جموں کشمیر اور لداخ کا دورہ کررہے ہیں جس کے دوران وہ بعض منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور کچھ کا افتتاح بھی کریں گے۔