پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی نے حکومت کی نئی حج پالیسی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے لوٹ مار کیلئے ہر حربہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے اور موجودہ حج پالیسی دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے، ہوتی ہاؤس مردان میں مختلف اضلاع سے آنے والے پارٹی وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی کارکردگی ان کے اپنے سلوگن ’’ حاجی میرا استاد‘‘ کی نفی ہے ، ، انہوں نے کہا کہ زندگی بھر جمع پونجی اکٹھی کرنکے حج پر جانے والے
خواہشمند اب بے یقینی کا شکار ہیں اور لگ ایسا رہا ہے جیسے کسی بیرونی اشارے پر یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت حج کے اخراجات کم کرنے کی بجائے بڑھا رہی ہے جو کہ زیادتی ہے۔انہوں نے حکومت سے حج اخراجات میں کمی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے یہ اخراجات برداشت کرنا مشکل ہے۔امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ حج مہنگا کر کے حکومت کس طرح ریاست مدینہ بنا رہی ہے۔ حج اخراجات 2لاکھ 85ہزارسے بڑھاکرسوا4لاکھ روپے کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ بنانے والوں نے حج کے اخراجات دگناکرکے مدینہ جاناہی مشکل بنادیاجو مسلمانوں پربیت اللہ کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ کے نام کے ساتھ مذاق کیاجارہاہے، اپوزیشن جماعتوں کوچاہیے کہ وہ متحدہوکرعوام کوجعلی حکومت سے نجات دلائیں۔انہوں نے کہاکہ عوام کاحکومت سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔انہیں تو یہ بھی معلوم نہیں کہ وزیر خزانہ اسد عمر جس اینگرو میں کبھی اعلی عہدے پر کام کیا کرتے تھے اسی اینگرو کو 16 ارب کی ’سبسڈی‘ دی جا چکی ہے۔ عام آدمی کا سوال یہ ہے کہ نئے پاکستان میں حج اتنا مہنگا کیوں ہو گیا اور مدینے کی ریاست میں مدینے کی مسافت اتنی طویل کیسے ہو گئی؟ سوال سبسڈی کا نہیں سوال خلوص نیت کا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت عبادت خداوندی کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے متنازعہ فیصلہ فوری واپس لے۔