اسلام آباد (این این آئی)فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے حالیہ عام انتخابات کو 2013 سے بہتر قرار دے دیا۔فافن کی رپورٹ کے مطابق پولنگ اسٹیشنز پر قبضوں، تشدد اور ووٹرز پر دباؤ ڈالنے جیسے واقعات میں کمی آئی ہے اور قومی اسمبلی کے 180 حلقوں میں معمولی بیضابطگیاں ہوئیں جن میں سے 66 پر پی ٹی آئی، 50 پر ن لیگ اور 34 حلقوں میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی ہے۔
فافن رپورٹ میں کہا گیا کہ 19 فی صد پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 چسپاں نہیں کئے گئے اور قومی اسمبلی کے 53 حلقوں میں جہاں تحریک انصاف جیتی وہاں مسترد ووٹوں کی تعداد جیت کے مارجن سے زیادہ تھی، ن لیگ نے 37 اور پیپلز پارٹی نے ایسے 17 حلقوں میں کامیابی حاصل کی۔فافن رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسترد ووٹوں کی شرح 3 فیصد رہی اور خواتین کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر ووٹ کاسٹ کئے گئے۔فافن کی رپورٹ کے مطابق عام انتخابات میں ملک بھر میں کسی پولنگ اسٹیشن پر قبضے کی رپورٹ نہیں ملی، 2.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ پولنگ ایجنٹوں کو نہیں دیا گیا جب کہ 2013 میں یہ شرح ساڑھے سات فیصد تھی۔فافن رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک فیصد پولنگ اسٹیشنز پر تشدد کے واقعات ہوئے، پولنگ اسٹاف پر 0.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز پر غیر متعلقہ افراد نے دباؤ ڈالا جب کہ 0.5 فیصد پولنگ اسٹیشنز کا اسٹاف ووٹرز پر اپنی مرضی تھونپنے کیلئے دباؤ ڈالتا رہا۔یاد رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات 25 جولائی کو منعقد کیے گئے تھے جس میں تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی، وفاق، پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومتیں بنائی ہیں۔ فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے حالیہ عام انتخابات کو 2013 سے بہتر قرار دے دیا۔فافن کی رپورٹ کے مطابق پولنگ اسٹیشنز پر قبضوں، تشدد اور ووٹرز پر دباؤ ڈالنے جیسے واقعات میں کمی آئی ہے