پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف کی حکومت پہلے 100رو ز کی کارکردگی میں (ن) لیگ سے پیچھے یا آگے؟ ،معاشی ماہرین نے تمام تجزیاتی اعدادوشمار سامنے رکھ دیئے،حیرت انگیز انکشافات

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) تحریک انصاف کی حکومت پہلے سو رو ز کی کارکردگی میں موازنے کے حوالے سے (ن) لیگ سے پیچھے نکلی ، معاشی ماہرین نے تمام اعدادوشمار سامنے رکھ دیئے ،معاشی ماہرین کہاکہناہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومتوں کے پہلے 100دنوں کی کارکردگی کو درکار اقدامات اور صحیح یا غلط سمت میں اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے جانچا جا سکتا ہے

معاشی ماہرین نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے حلف اٹھانے کے بعد بجٹ میں 19ترجیحی اقدامات کا اعلان کیا تھا تا کہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکیج سے بچا جا سکے ،اسحاق ڈار نے 4جولائی2013کو کسی بھی انتشار اور غیر یقینی صورتحال کے بغیر 6.4ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا معاہدہ کیا تھا جس کے باعث فوری طور پر سرمایہ کاروں اور سٹاک مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا تھا ۔تجریہ کاروں کے مطابق انہوں نے پہلا اقدام یہ اٹھایا کہ آئی پی پیز کو قابل ادا 483ارب روپے معاف کئے جس سے بجلی کی پیداوار میں اس وقت 1500سے1700میگاواٹ کا اضافہ ہوا جبکہ اس وقت ملک 22گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہا تھا ، 55دنوں میں 483ارب روپے تقسیم کئے گئے ۔ مسلم لیگ (ن) حکومت کے معاشی منیجرز کی ٹیم جس کی سربراہی اسحاق ڈار کر رہے تھے ،وہ حکومت سنبھالنے سے قبل ہی بہت زیادہ ہوم ورک کرچکے تھے ،جب (ن) لیگ اقتدار میں آئی تو اس وقت ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا اورسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر صرف2.75ارب ڈالر تھے اور ان میں بیرونی زرمبالہ کی آمدن صفر تھی ۔ تجریہ کاروں کے مطابق وزارت خزانہ کے اعلیٰ عہدیداروں نے نام نہ بتانے کی شرط پر اعتراف کیا کہ اسد عمر جو بہتر جانتے تھے کہ وہ ممکنہ طور پر آگے بننے والی تحریک انصاف حکومت کے وزیر خزانہ ہوں گے انہوں نے ملکی معیشت کے حوالے سے کوئی ہوم ورک نہیں کیا ۔ ماہرین نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسد عمر معیشت کو لاحق خطرات سے مختصر مدت میں نمٹنے اوربحرانی کیفیت سے نکالنے میں ناکام رہے ہیں

تاہم ان کی ٹیم نے طویل عرصے کیلئے کام کیا جس کا نتیجہ ڈالروں میں اضافہ کی صورت میں ملا۔ تجریہ کاروں کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے دور حکومت میں ڈالر کی قدر 30فیصد بڑھی جو 105روپے سے 115روپے تک چلا گیا جبکہ عبوری دور حکومت میں یہ مزید بڑھ کر125پر پہنچ گیا تاہم جب تحریک انصاف کی حکومت آئی تو روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت بڑھ کر اوپن مارکیٹ میں 135روپے ہوگئی جس کی وجہ کوئی فیصلے نہ لیے جانا ہے ۔

اس دوران پاکستان کا قرضہ 3ہزار ارب روپے تک بڑھ گیا اور سٹاک مارکیٹ کو ایک ہزار ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ ماہرین نے مزید کہا کہ حکومت نے ایف بی آر میں دیرینہ حل کے منتظر مسائل کے حل کے حوالے سے اقدامات اٹھائے ، پالیسی ونگ کو انتظامیہ سے علیحدہ کردیا گیا اور کابینہ نے اس کی اب منظوری دے دی ہے جبکہ ایف بی آر میں ادارہ جاتی ترقیاتی پلان بھی تیار ہے جس کا آئندہ سال جنوری کے اختتام پر آغاز ہو جائے گا ۔ماہرین کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے 100روز میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 55فیصد کم ہوئی

جبکہ مالی خسارہ 1.4فیصد اگر آخری سال 2017کے آخری مہینوں میں اس کا جائزہ لیا جائے تو یہ 1.2فیصد تھا جبکہ محاصل کا 68ارب روپے کا ہدف بھی کھو دیا گیا جبکہ یہ صرف 7سے8فیصد بڑھا۔ ماہرین کے مطابق پی ایس ڈی پی میں ترقیاتی اخراجات 25فیصد بڑھے جبکہ پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں ان کی شرح 50فیصد تھی اس سے بیروزگاری میں اضافہ ہوا ۔ ماہرین نے کہا کہ بہرحال وزیراعظم عمران خان کے کفایت شعاری کے اعلان کے باوجود اخراجات کی شرح میں 17سے19فیصد اضافہ ہوا ۔ماہرین نے کہا کہ مزید اہم بات یہ ہے کہ افراط زر کی شرح7فیصد تک چلی گئی

جبکہ ہول سیل کنزیومر انڈیکس پرائز13 فیصد تک بڑھ گئی جس کے مزید بھی آگے جانے کا امکان ہے ۔ ماہرین نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب کے ترقیاتی بجٹوں میں کٹوتیاں بھی بیروزگاری میں اضافے کا باعث بنیں گی جبکہ مینوفیکچرنگ میں بھی شرح نمو منفی کی طرف چلی گئی ۔ ماہرین نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں عالمی منڈی میں کمی ہوئی اور یہ 75ڈالر سے کم ہو کر 50ڈالر فی بیرل تک چلا گیا جو موجودہ حکومت کیلئے ایک بونس ہے تاہم آنے والے وقت میں پتہ چلے گا کہ حکومت کے معاشی منیجرز کس طرح عالمی منڈی میں کم ہونے والے تیل کی قیمتوں سے کیسے فائدہ اٹھاتے ہیں جو کہ ملکی معیشت کے حق میں ہیں ۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…