اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی نے ذرائع ابلاغ پر چلائی جانے والی رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے، حسان نیازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرکہا کہ جو کہانی میڈیا پرآئی ہے وہ درست نہیں ہے، بے شک میں وزیراعظم سے منسلک ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ میری کہانی سنے بغیر ہی مجھے الزام دیا جائے،
میرا زبانی ایف اے آئی کے اہلکار سے تبادلہ خیال ہوا تھا، میں پریشان تھا کہ وہ میرے کلائنٹ سے رشوت کا مطالبہ کر رہے تھے، واضح رہے کہ حسان نیازی پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں، انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میرے نوے فیصد کیس بونس ہیں، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ نفرت ہونے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ ایک کہانی گڑھ لیں، میں تمام احباب سے درخواست کرتا ہوں میرا موقف بھی لیں، میں اس وقت 20 بچوں سے زیادتی اور 15 اقلیتی کیسوں میں الجھا ہوا ہوں، دوسری جانب میڈیا ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ تھانہ رمنا پولیس نے وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت دیگر وکلا کے خلاف ایف آئی اے کے نائب کورٹ ممتاز علی کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔نائب کورٹ ممتاز علی نے قانونی کاروائی کیلئے تھانہ رمنا میں درخواست دی تھی۔سابق سینٹرفیصل رضا عابدی کا انٹرویو نشر کرنے والی ویب سائٹ کے مالک کی طرف سے حسان نیازی کو وکیل مقرر کیا گیا تھا۔حسان نیازی کی کیس میں عدم دلچسپی کے باعث نیا وکیل مقرر گیا تو وہ طیش میں آگیا۔ممتاز علی کو وکیل سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنا یا گیا۔پو لیس نے کا روائی کر تے ہو ئے مقدمہ نمبر 5018زیر دفعا ت 353/186اور 506ضمن ٹو /34کے تحت درج کر لیا۔ وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی نے ذرائع ابلاغ پر چلائی جانے والی رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے، حسان نیازی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرکہا کہ جو کہانی میڈیا پرآئی ہے وہ درست نہیں ہے