اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں نویجت سدھو پر تنقید، سدھو اکیلے نہیں بلکہ ان کے پیچھے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ اور خاص طور پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی بھرپور سپورٹ تھی ، معروف صحافی رئوف کلاسرا نےاہم انکشاف کرتے ہوئے سدھو کو شاباش دیدی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا نے کرتارپور بارڈر
کے تناظر میں بات کرتے ہوئے بھارتی سابق کرکٹر اور موجودہ سیاستدان نویجت سدھو کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا نہوں نے اکیلے پورے بھارت کا مقابلہ کیا۔سدھو صاحب نے مہا بھارت اکیلے لڑی اور بھارت کے سوا ارب لوگوں کا مقابلہ کیا۔رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ پاکستان ایسے بھی کر سکتا تھا کہ سدھو کو آگے کر کے بھارت میں ایک ایشو کھڑا کر کے ، انہیں لڑا کر خاموش ہو جاتا اور کہتا ہے کہ ہم نے تو ایک ٹکٹ میں دو تین مزے لے لئے اب ہم سیڑھی کھینچ لیتے ہیں جیسا کہ عموماََ بہت سے ملکوں میں ہوتا ہے تاہم ایسا نہیں ہوا ہے۔ پاکستان اور پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے اورخاص طور پر جنرل باجوہ نے نوجوت سنگھ سدھو کو سپورٹ کر کے بہت اچھا کام کیا ور سدھو صاحب کو کمزور نہیں پڑنے دیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم اور آرمی چیف نے ان کیساتھ کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کر کے دکھایا ہے ۔ نویجت سدھو کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ سدھو اس وقت پنجاب میں بہت مقبول ہو چکے ہیں اور بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کو بھی ان سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے کہ کہیں سدھو میری جگہ نہ لے لے کیونکہ سدھو اس وقت دونوں ملکوں کے میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ رئوف کلاسرا نے کرتارپور بارڈ کھلنے کے فوائد بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری آئیگی جس سے نوکریاں پیدا ہونگی ۔ بارڈر کے ذریعے جو لوگ پاکستان آئیں وہ اپنے ساتھ غیر ملکی کرنسی لیکر آئیں گے۔ انہوں نے اس امکان کابھی اظہار کیا کہ ہندئوں اور سکھوں کے ساتھ ہو سکتا ہے کہ بدھ مت سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی پاکستان کا دورہ کریں جس کے پاکستانی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہونگے۔