اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موبائل فون میں ویڈیو بنا کراسحاق ڈار کو تندرست دکھانے والے رپورٹر کو نجی چینل سے فارغ کر دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق کچھ عرصہ پہلے سوشل میڈیا پر اسحاق ڈار کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ نواز شریف اپنے لندن کے گھر کے سامنے میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں جبکہ اسی دوران سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار
گھر سے برآمد ہوتے ہیں اور میڈیا کے کیمروں سے بچتے ہوئے چپکے سے کونے سے اپنی گاڑی کی طرف جارہے ہیں اور اسی دوران ایک رپورٹر نے فوری طور پر اس منظر کو اپنے موبائل کیمرے میں قید کر لیا تھا ۔ اس ویڈیو کی اہمیت اس لحاظ سے تھی کہ ان دنوں اسحاق ڈار کی جانب سے عدالت میں طلب کئے جانے پر یہ مؤقف پیش کیا جا رہا تھا وہ بیماری ہیں اور انہیں ڈاکٹر نے سفر کرنے سے منع کر رکھا ہے تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسحاق ڈار کی ویڈیو بنانے والا شخص جیو ٹی وی چینل کے ساتھ منسلک تھااور اس کا نام وقار ہے۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وقار کا کہنا تھا جب اس نے وہ ویڈیو اپنے چینل کو بھجوائی تو انہوں نے اس ویڈیو کو چلانے سے انکار کر دیا تھا۔جس کے بعد مذکورہ رپورٹر نے وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی تھی تاہم اس سے اگلے دن ہی رپورٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا تاہم اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسحاق ڈار کی ویڈیو بنانے والا شخص جیو ٹی وی چینل کے ساتھ منسلک تھااور اس کا نام وقار ہے۔نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وقار کا کہنا تھا جب اس نے وہ ویڈیو اپنے چینل کو بھجوائی تو انہوں نے اس ویڈیو کو چلانے سے انکار کر دیا تھا۔جس کے بعد مذکورہ رپورٹر نے وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی تھی تاہم اس سے اگلے دن ہی رپورٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا تھااور کہا گیا جو کام آپ نے کیا وہ ہماری پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا لہٰذا آپ آج سے ہمارے چینل کیساتھ نہیں آپ کو نوکری سے فارغ کیا جاتا ہے۔