پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنگ کے رپورٹر کا چیف جسٹس سے متنازعہ سوال ، یہ سوال کیا تھا جس پر چیف جسٹس سخت غصے میں آگئے اور اپنے جواب میں جنگ کے رپورٹر کو سب کے سامنے ہی رگڑا لگا دیا؟جانئے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جنگ گروپ کے رپورٹر کا چیف جسٹس سے متنازعہ سوال ، چیف جسٹس نے سب کے سامنے ہی رگڑا لگا دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان ڈیمز فنڈز کی فنڈ ریزنگ مہم کے سلسلے میں برطانیہ میں موجود ہیں جہاں ان کی پاکستانی صحافتی اداروں سے وابستہ صحافیوں کے ساتھ ایک نشست کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جہاںانہوں نے صحافیوں کے

انتہائی چبھتے ہوئے اور سخت سوالوں کا جواب دیا۔ چیف جسٹس سے جنگ گروپ کے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو عدالتوں سے نکال دیا جاتا ہے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان سخت برہم ہو گئے اور انہوں نے اس صحافی سے اس کے ادارے کا نام پوچھا جس پر صحافی نے بتایا کہ وہ جنگ گروپ سے وابستہ ہے جس پر چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ آپ نے انتہائی سنسنی خیز بیان دیا ہے اور ایسا پاکستان پر کچھ بھی نہیں ہے، میں آپ کے سوال کو مسترد کرتا ہوں ۔ آپ بالکل بھی ایسا تاثر مت دیں ، ہم اپنے بچوں کو اوورسیز کو سینے سے لگاتے ہیں، آپ کیا بات کر رہے ہیں کہ ہم ان کو نکال دیتے ہیں، آپ کی بات قطعاََ غلط ہے اور اگر ایسی بات ہے تو آپ ثبوت کیساتھ اسے میرے پاس پیش کریں۔ بعدازاںچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے سما کے بیوروچیف لندن کوثر کاظمی نے سوال کیا کہ آپ کے برطانیہ کے مختلف شہروں میں ڈیمز فنڈز کے حوالے سے دورے نہایت کامیاب رہےاور اوورسیز پاکستانیوں نے آپ اور وزیراعظم صاحب کی اپیل پر ڈیمز فنڈز میں رقم جمع کروانے کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جہاں اس حوالے سے لوگ بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں وہیں ناقدین بھی اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں سوشل میڈیا کے اوپر خصوصاََ کہ بطور چیف جسٹس کسی سیاسی پارٹی کے ساتھ موجودگی، جیسے یہاں برطانیہ

میں ایک پارٹی سے وابستہ لوگ آپ کے اردگرد نظر آئے تو لوگوں نے ان کی تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر تنقید کی، اور اب جب آپ واپس پاکستان جائیں گے تو جہاں ایک طرف آپ کی تعریفیں ہونگی تو یہ ناقدین بھی آپ کا پیچھا کرینگے، تو یہ بہتر ہو گا کہ آپ ان کو یہاں ہی جواب دے کر جائیںجس پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اس کا ایک ہی جواب ہے کہ کیا آپ اپنے چیف جسٹس کو اتنا کمزور اور جانبدار سمجھتے ہیں ، یہ ہے آپ لوگوں کا اپنے چیف جسٹس سے متعلق خیال، یہ تکڑ(ترازو)ہاتھ میں پکڑا ہوا ہے ، یہ تکڑ(ترازو)نہیں ہل سکتا جس پر وہاں موجود لوگ چیف جسٹس کے اس جواب پر بے اختیار تالیاں بجانے پر مجبور ہو گئے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…