کراچی (نیوز ڈیسک) چینی قونصلیٹ پر حملے میں ملوث ایک خاتون کو سکیورٹی اداروں نے گرفتار کر لیا ہے، اس خاتون کو سرچ آپریشن میں اورنگی ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا اور اس کا تعلق کراچی سے ہے، یہ خاتون دہشت گرد حملے میں ملوث پائی گئی ہے، سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر دہشت گرد حملے میں خاتون بھی ملوث تھی۔ اس خاتون کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چینی قونصل خانے پرحملے میں ملوث 2 مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا تھا۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چینی قونصلیٹ پرحملے میں ملوث 2 مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا۔ ایک سہولت کارکو کراچی جبکہ دوسرے کوشہدادپورسے گرفتارکیا گیا، دہشت گردوں نے آخری بارکراچی سے گرفتارشخص سے بات کی تھی۔ کراچی سے گرفتارشخص کی نشاندہی پرشہدادپورسے دوسرے ملزم کوگرفتارکیا گیا، کراچی سے حراست میں لیے گئے شخص کو نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل پر حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا جبکہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔چینی قونصل خانے پرحملے میں دیگر 2 افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے جن کی شناخت نیازمحمد اور محمد ظاہرشاہ کے ناموں سے ہوئی تھی۔جاں بحق ہونے والے دونوں افراد کا تعلق کوئٹہ سے تھا جو ویزے کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے۔کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کے بعد قونصل خانے جانے والی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں، جبکہ قونصل خانے کے باہر اور اطراف میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے۔گزشتہ روز کراچی میں کلفٹن کے علاقے میں قائم چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کے بعد چینی قونصل خانے جانے والی سڑکٹیں پر رکاوٹیں کھڑی کردی گئیں ہیں۔
قونصل خانے کے باہر اور اطراف میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی تعینات ہے،حملے میں مارے جانے والے دہشت گردوں اور ملنے والے شواہد کی مدد سے تفتیش کی جاری ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز ہونے والے حملے میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ حملے میں دو پولیس جوان اور باپ بیٹے سمیت چار افراد جاں بحق ہوئے تھے۔واقعے میں نجی کمپنی کا سیکیورٹی گارڈ بھی زخمی حالت میں جناح اسپتال میں زیر علاج ہے۔چینی قونصلیٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آ گئیں ،
دہشت گرد حملے کے روز ہی حب کے راستے کراچی میں داخل ہوئے ،انہوں نے چینی قونصلیٹ کی ریکی بھی حملے کے چند گھنٹے پہلے ہی کی تھی ۔تحقیقاتی ذرائع کے مطابق دہشت گرد حملے کے روز ہی بلوچستان کے علاقے حب کے راستے کراچی میں داخل ہوئے اور دہشت گردوں سے برآمد ہونے والی گاڑی بھی کرائے پر لی گئی تھی۔ دہشت گردوں نے حب سے شیر شاہ اور پھر مائی کلاچی روڈ سے بوٹ بیسن کا راستہ اختیار کیا اور انہوں نے چینی قونصلیٹ کی ریکی بھی حملے کے چند گھنٹے پہلے ہی کی تھی۔ذرائع کے مطابق دہشت گرد جس راستے سے چینی قونصلیٹ پہنچے اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جارہی ہیں۔