اسلام اّباد(اّن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار اّج کل مجھے بہت پیغامات بھجوا رہے ہیں ملک سے پیسہ لوٹ کر باہر وہی لے جا سکتا ہے جو اقتدار میں رہا ہو ایسا نہیں ہے کہ اس میں صرف سیاست دان شامل ہیں اگر علیمہ خان پبلک اّفس ہولڈر ہیں اور انہوں نے اپنا پیسہ چھپایا ہے تو اس پر انکوائری بنتی ہے۔
جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہم نے لوٹی دولت کی واپسی کے لیے کچھ ممالک کے ساتھ معاہدے کیے ہیں جبکہ دیگر ممالک کے ساتھ مزید معاہدے کر رہے ہیں کوئی خود مختار بندہ نیب پر الزامات لگائے تو اس پر بات کی جا سکتی ہے لیکن جن پر الزامات لگے ہوئے ہیں ان کی نیب پر تنقید کو سنجیدہ نہیں لیا جا سکتاسابق وزیرخزانہ اسحق ڈار آج کل انہیں بہت پیغامات بھجوا رہے ہیں ان کے اثاثہ جات کی تفصیلات نہیں بتا سکتا لیکن چیزیں واضح ہونے پر اگر ضرورت پڑی تو میں خود ان کے پاس لندن چلا جاؤں گا اور ان کو سمجھاؤں گا کہ ملک واپس آجائیں،بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جب تک عدالت سے فیصلہ نہیں آ جاتا تب تک کسی بھی کیس کے حوالے سے بات کرنا ٹھیک نہیں ہے باقاعدہ تحقیقات اور ثبوتوں کی بنیاد پر ہی کوئی بات کی جا سکتی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار اّج کل مجھے بہت پیغامات بھجوا رہے ہیں ملک سے پیسہ لوٹ کر باہر وہی لے جا سکتا ہے جو اقتدار میں رہا ہو ایسا نہیں ہے کہ اس میں صرف سیاست دان شامل ہیں اگر علیمہ خان پبلک اّفس ہولڈر ہیں اور انہوں نے اپنا پیسہ چھپایا ہے تو اس پر انکوائری بنتی ہے۔جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ہم نے لوٹی دولت کی واپسی کے لیے کچھ ممالک کے ساتھ معاہدے کیے ہیں