پشاور(نیوز ڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ ا ٓڈیٹر جنرل آف پاکستان کے رپورٹ نے بلین ٹری سونامی کا پول کھول دیا ہے،صوبائی حکومت کو اب محکمہ جنگلات میں 24کروڑ 76لاکھ روپے کی بے قاعدگیوں کا باقاعدہ نوٹس لینا چاہیے اور کرپشن اور بے قاعدگیوں میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دلوانی چاہیے۔باچا خان مرکز پشاور
سے جاری کردہ اپنے بیان میں ایمل ولی خان کہنا تھا کہ جب میڈیا آرگنائزیشنز کی جانب سے یہ خبر لگائی گئی کہ بلین ٹری سونامی منصوبے میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیاں ہوئی ہے تو اُس وقت کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے زمین آسمان ایک کردیے تھے کہ ہم نے اس منصوبے میں کوئی کرپشن نہیں کی اور الٹا میڈیا آرگنائزیشنز کو یہ دھمکی دی گئی تھی کہ صوبائی حکومت اُن کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریگی لیکن اب جب آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے رپورٹ میں یہ وضاحت آگئی ہے کہ بلین ٹری منصوبے میں محکمہ جنگلات نے کرپشن اور باقاعدگی کی ہے تو صوبائی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے قیادت نے چپ کا روزہ رکھ لیا ہے،ایمل ولی خان نے نیب سے بھی اس معاملے پر ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے رپورٹ میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے افسروں اور اہلکاروں کی غفلت کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا ہے،رپورٹ میں بلین ٹری سونامی منصوبے میں مزدوروں کو نقد رقم کی ادائیگی بھی خلاف قانون قرار دے دی گئی ہے،نرسریوں کی عدم موجودگی کے باوجود لوگوں کو ادائیگیاں کی گئی ہے،جس کیوجہ سے خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹھیکہ لگایا گیا ہے،اگر نیب اس معاملے پر بھی آنکھیں بندکریگا تو عام لوگوں کے ذہنوں میں یہی سوالات آئینگے کہ کیا احتساب کا نظام اس ملک میں
ایک خاندان اور سیاسی پارٹی کیلئے موجود کیلئے ہے اور حکمران طبقے کو اس سارے معاملے میں استثنیٰ حاصل ہے۔انہوں نے میڈیا آرگنائزیشنز کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کیوجہ سے لوگ اُن لوگوں کی کرپشن سے باخبر ہورہے ہیں جن لوگوں نے سوشل میڈیا پر کرپشن فری اپنا نیا پاکستان بنایا ہوا ہے اور خصوصی طور پر نوجوانوں کو نئے پاکستان کے دلفریب نعرے سے دھوکے میں رکھا ہوا ہے۔