اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کر تے ہوئے کہا ہے کہ بتایا جائے 60 دن میں وزرا نے کیا کیا؟ ،وفاقی کابینہ کا اجلاس میں گنے کی کرشنگ 15 نومبر سے شروع کرنے ، کراچی کے مسائل کے حل کے لیے اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دے دی گئی، اجلاس میں ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس منسوخی کے
نوٹیفکیشن کی واپسی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی، وزیر خزانہ اسد عمر نے کابینہ کو آئی ایم ایف سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا اور حکومت کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا۔ جمعرات کو تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ عمران خان نے وزرا سے 60 دن کی کارکردگی رپورٹ مانگ لی۔ بتایا جائے 60 دن میں وزرا نے کیا کیا؟وزیر اعظم نے وزرا سے آئندہ 40 روز کا پلان بھی مانگ لیا۔اجلاس میں گنے کی کرشنگ 15 نومبر سے شروع کرنے کی منظور دی گئی جبکہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے اختیاراتی کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری دے دی گئی۔وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ممنوعہ بور اسلحہ لائسنس منسوخی کے نوٹیفکیشن کی واپسی کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی۔اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کابینہ کو آئی ایم ایف سے مذاکرات پر اعتماد میں لیا اور حکومت کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا۔زلزلہ زدگان کی بحالی کے لیے اتھارٹی کے چیئرمین کی تعیناتی اور ایل این جی ٹرمینلز پر بریفنگ بھی ایجنڈے کا حصہ تھی۔وفاقی کابینہ نے غیر ملکی دوروں کے حوالے سے پالیسی کا جائزہ لیا جبکہ سی پیک سے متعلق قائم خصوصی کمیٹی کے فیصلوں اور ای سی سی کے مختلف فیصلوں کی توثیق بھی کی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافے اور دیگر امور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کے فیصلوں کی توثیق کردی۔