جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

بی این پی مینگل کی چھٹی، تحریک انصاف نےلاپتہ افراد کا مسئلہ اٹھانے والی اپنی اتحادی جماعت سے متعلق کیا پلان بنا رکھا ہے؟حامد میر کےتہلکہ خیز انکشاف

datetime 11  اکتوبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے معروف صحافی ، تجزیہ کار حامد میر اپنے آج کے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ قومی یکجہتی اسی صورت میں آسکتی ہے جب وزیراعظم صاحب اپوزیشن کے لہجے میں بولنا چھوڑیں گے۔ وہ کہتے ہیں ہم ڈاکو کو ڈاکو نہ کہیں تو پھر کیا کہیں؟ سوال یہ ہے کہ اگر ماضی کے حکمران واقعی ڈاکو تھے تو ان کے ساتھی کیا تھے؟ اگر ان کے ساتھی آپ سے آملیں

تو ہم انہیں کیا کہیں؟ کیا ان کیلئے ’’سابق ڈاکو‘‘ کا لفظ مناسب رہے گا؟ گزارش یہ ہے کہ عمران خان اپنی کابینہ پر نگاہ دوڑائیں۔ یہ ویسی ہی کابینہ ہے جیسی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی کابینہ ہوا کرتی تھی۔ اس کابینہ کا وزیراعظم ماضی کی حکومتوں پر کوئی اخلاقی برتری نہیں رکھتا۔کل تحریک انصاف کے ایک وزیر نے مجھ سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہر دوسرے دن ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہماری حکومت صرف پانچ ووٹوں کی اکثریت سے قائم ہے یہ پانچ ووٹ بی این پی مینگل کے ہیں اور اگر لاپتا افراد کا مسئلہ حل نہ ہوا تو بی این پی مینگل حکومت سے نکل جائے گی۔ وزیر صاحب نے کہا کہ 14اکتوبر کو ہم اختر مینگل کے دبائو سے بھی نکل جائیں گے۔ قومی اسمبلی کی گیارہ نشستوں پر ضمنی الیکشن ہورہا ہے اور ہم آسانی سے آٹھ یا نو نشستیں جیت جائیں گے پھر آپ ہمیں اپنے لاپتا افراد یاد نہ کرائیے گا۔ میں نے بڑے احترام سے وزیر صاحب کو کہا کہ لاپتا افراد کیلئے میں نے نہیں عمران خان نے سب سے پہلے آواز اٹھائی تھی میں تو آپ کو صرف آپ کے پرانے وعدے یاد دلاتا ہوں۔وزیر صاحب نے کہا ہمیں صرف چھ مہینے دیدیں۔ ہم آپ کو مایوس نہیں کریں گے۔ میں نے کہا آپ چھ مہینے لے لیں لیکن یہ تو بتائیں کہ 14اکتوبر کو ضمنی الیکشن میں آپ نے جن صاحبان کو ٹکٹ دیئے ہیں کیا وہ نئے پاکستان کے نمائندے ہیں؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…