اسلام آباد ( آن لائن) سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت کو ابھی بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانی نہیں چاہئے تھیں کیونکہ جب حکومت آئی ایم ایف کے پا س جائے گی تو وہ کہیں گے کہ قیمتیں بڑھادو ، اس لئے یہ اس وقت بڑھاتے جب آئی ایم ایف کی جانب سے کہا جاتا لیکن اب حکومت جلد بازی میں قیمتیں بڑھا چکی ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بعد مزید قیمتیں بڑھانی پڑیں گی، آئی ایم ایف کاپروگرام بہت سخت ہوگا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ
حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا درست فیصلہ کیاہے لیکن آئی ایم ایف کا پروگرام بہت سخت ہوگا کیونکہ اس سے قبل ہم نے آئی ایم ایف سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے گیس ، بجلی کی قیمتیں اور ٹیکسز میں اضافے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے سے گر وتھ کم ہوگی اور یہ کڑوی گولی حکومت کونگلناپڑے گی۔ انہوں نے کہاکہ اس سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بھی اضافہ ہوگا ، بارہ سے بیس ماہ میں معیشت نارمل سائیکل میں جائیگی ، آئی ایم یف کی جانب سے بعض چیزوں پر بھی اصرار کیا جاتارہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے ترمیمی بل میں ٹیکس اصلاحات نہیں کیں لیکن یہ کرنا پڑیں گی ،سب کو ٹیکس دینا پڑے گا،حکومت کو ابھی بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھانی نہیں چاہئے تھیں کیونکہ جب حکومت آئی ایم ایف کے پا س جائے گی تو وہ کہیں گے کہ یہ قیمتیں بڑھادو ، اس لئے یہ اس وقت بڑھاتے جب آئی ایم ایف کی جانب سے کہا جاتا لیکن اب حکومت جلد بازی میں قیمتیں بڑھا چکی ہے اور آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بعد مزید قیمتیں بڑھانی پڑیں گی۔