اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے غلط فیصلوں سے گزشتہ 7 سالوں میں صرف ایک کمپنی کے ذریعے قومی خزانے کو 70 ارب روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔ غیر ضروری طور پر لاہور ولیسٹ مینجمنٹ کمپنی بنا کر ترکی کمپنی البراق کو بغیر ٹینڈر ٹھیکہ دینے او ر کمپنی کی جانب سے 5500 ٹن کچرے کو 7500 ٹن ظاہر کر کے قومی خزانے کو روزانہ 35 لاکھ روپے کا چونا لگانے کے ساتھ ساتھ 80 ہزار
تنخواہ لینے والوں کو 10 لاکھ تک غیر قانونی طور پر ادا کر کے قومی خزانے پر جھاڑو پھیرا گیا میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب سپیڈ اور تجربہ کار حکومت کے دعویدار سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف آشیانہ سیکنڈل میں نیب کی تحویل میں ہیں لیکن ان کی نا اہلی کی داستانیں آئے روز کسی نہ کسی شکل میں اشکار ہو رہی ہیں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی نا اہلی جلد بازی اور مبینہ غلط فیصلوں کی بدولت قومی خزانے کو بھارتی نقصان اٹھا نا پڑا ہے غیر ضروری طور پر لاہور ولیسٹ میجنمنٹ کمپنی بنا کر بغیر ٹینڈر کے اور قانونی لوازمات پورے کئے بغیر من پسند ترکی کمپنی البراق کو ان کی مرضی کے ریٹ پر لاہور او رپنجاب کے مختلف شہروں سے کچرا اٹھانے اور اسے مختلف مقاصد میں استعمال کر کے منافع بخش بنانے کا ٹھیکہ دیا، تمام ملازمین پہلے سے موجود اداروں نے فراہم کئے جس میں سے 3886 ملازمین لاہور ولیسٹ مینجمنٹ کمپنی جبکہ 4011 دوسری اداروں نے مہیا کئے اس کے باوجود ترکی کی کمپنی کو بغیرکوئی کارکردگی دکھائے 45 ارب روپے تک ادا کر دئے گئے بات یہیں ختم نہیں ہوتی مارکیٹ میں 80 ہزار تنخواہ لینے والوں کو بھی 10 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ دے کر غیر قانونی طور پر نوازا گیاحتیٰ کہ کمپنی کا مونو گرام بنانے والے کو 8 لاکھ جبکہ ایڈورٹائزنگ کے لئے بھی 6 لاکھ ماہانہ تنخواہ پر سٹاف رکھا گیا، او رقومی خزانے کو چوری کا مال سمجھ کر اڑایا گیا، جبکہ اس کے مقابلے میں ترقی یافتہ ممالک میں سے صرف سویڈن کو ڑے کے ذریعے سالانہ 100 ملیں ڈالر کا زرمبادلہ کماتا ہے جبکہ کوڑے کی ری سائیکلنگ سے 10 لاکھ افراد کو حرارت پہنچانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں اقربا پروری اور نااہلی کے باعث قومی خزانے کو اربوں کانقصان پہنچ چکا ہے۔