فیصل آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مشکلات اور مقدمات میں گھرے شریف خاندان کا ایک اور کرپشن سکینڈل سامنے آگیا، شہباز شریف کی ملکیتی رمضان شوگر ملز سے آلودہ پانی کی نکاسی کیلئے ملز سے سیم نہر تک 25کلومیٹر طویل نالے کی تعمیر سرکاری خرچے سے کئے جانے کا انکشاف، نیب نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے شہباز شریف کی ملکیتی رمضان شوگر ملز
سے آلودہ پانی کی نکاسی کیلئے بنائے گئے ملز سے سیم نہر تک 25کلومیٹر طویل نالے کی تعمیر سرکاری خرچ سے کئے جانے کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ تازہ سکینڈل میں انکشاف سامنے ا ٓیا ہے کہ چنیوٹ میں قائم کی گئی رمضان شوگر ملزم کیلئے بنائے گئے اس نالے کی تعمیر مبینہ طور پر بلدیہ چنیوٹ کے فنڈز سے 60کروڑ روپے کی رقم خرچ کر کے کی گئی ہے۔ نیب کی ٹیم معاملے کی تحقیقات کیلئے چنیوٹ پہنچ چکی ہے اور اس نے ڈرین نالے کامعائنہ کرنے کے ساتھ بلدیہ چنیوٹ کا تمام ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ ریکارڈ سے حاصل معلومات کے مطابق 2015ء میں چنیوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے رمضان شوگر ملز جامعہ آباد سے بھٹو کالونی سیم نہر تک 25 کلو میٹر طویل پختہ نالہ تعمیر کیا، ریکارڈ میں نالے کی تعمیر کا مقصد اطراف کے دیہاتوں کے سیوریج کے پانی کا نکاس ظاہر کیا گیا لیکن عملی طورپر یہ نالہ رمضان شوگر ملز کے آلودہ پانی کو سیم نہر میں ڈالنے کے لئے بنایا گیا تھا۔چنیوٹ کی انتظامیہ نے اس وقت نالے کی تعمیر پر بلدیہ کے ترقیاتی فنڈز سے 60 کروڑ روپے خرچ کئے جنہیں بعد میں کم ظاہر کرتے ہوئے 60سے 32 کروڑ بنا دیا گیا ۔جبکہ رمضان شوگر ملز سے سیم نہر تک راستے میں آنے والے کسی ایک بھی گاؤں کا سیوریج کا پانی اس نالے میں نہیں ڈالا گیا۔ نیب ٹیم نے اس حوالے سے ایک رکن صوبائی اسمبلی سے بھی پوچھ گچھ کی ہے جس نے نیب ٹیم کے سامنے اعتراف کرتے ہوئے بتایا ہےکہ اس وقت کے وزیراعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے اس کام کیلئے بہت زیادہ دبائو تھا ۔ نیب نے مزید پوچھ گچھ کیلئے مذکورہ رکن صوبائی اسمبلی کو پیر کے روز نیب لاہور آفس طلب کر لیا۔