بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

اہم سرکاری ادارے کے کرپٹ افسران کا سٹیشنری خریداری کے نام پر 3.3 ملین کا ڈاکہ،الاؤنسز کے نام پر بھی لاکھوں لوٹ لئے ،افسوسناک انکشافات

datetime 23  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (آن لائن) محکمہ پوسٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے 33 لاکھ روپے کی سٹیشنری خرید رکھی ہے‘ جس پر اعلیٰ پیمانے کی تحقیقات شروع ہوئی ہیں جبکہ پوسٹ ڈسپنسری کے عملہ نے غیر قانونی طریقہ سے ہیلتھ الاؤنسز کے نام پر 33 لاکھ وصول کرلئے ہیں جبکہ ہاؤس رینٹ کے نام پر 39 لاکھ روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا ہے ڈی جی نے قریبی دوست کو کنسلٹنٹ بھرتی کرکے لاکھوں روپے نچھاور کردیئے ہیں

ذرائع سے حاصل دستاویزات کے مطابق پاکستان پوسٹ کی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈی جی پوسٹ نے من پسند افراد کو ہاؤس رینٹ کے نام پر 39 لاکھ روپے فراہم کئے۔ جنہوں نے رقوم حاصل کرکے رفوچکر ہوگئے ہیں۔ ڈی جی پوسٹ نے ایک ٹیلی فون سیٹ کی خریداری پرمبینہ ایک لاکھ 90 ہزار 8 سو روپے کا بل شعبہ فنانس سے منطور کراکے رقوم خزانہ سے نکلوا رکھی ہیں گزشتہ مالی سال کے دوران پوسٹ آفس کے ملازمین سے گروپ انشورنس کی رقوم بھی تنخواؤں سے منہا نہیں کرائی گئیں جبکہ ودھولڈنگ ٹیکس کی مد میں ایف بی آر حکام کو لاکھوں روپے زیادہ ادا کئے گئے ہیں دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈی جی پاکستان پوسٹ نے 33 لاکھ روپے کی سٹیشنری خرید رکھی ہے اور اس خریداری میں بھاری مالی بدعنوانی کے شکوک ظاہر کرکے اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں پاکستان پوسٹ کی ڈسپنسری میں کام کرنے والے طبی عملہ نے ہیلتھ الاؤنسز کے نام پر پچاس لاکھ روپے کا ڈاکہ ڈال رکھا ہے اس ڈاکہ میں انہیں ڈی جی پوسٹ کی مکمل اعانت بھی حاصل ہے سب سے زیادہ رقوم تھی 17 لاکھ روپے محمد رفیق میڈیکل سپرنٹندنت نے وصول کیں محمد عرفان 4 لاکھ 46 ہزار ‘ ڈسپنسر شاہ گل 4 لاکھ 66 ہزار ‘ رضیہ بیگم مڈوائف 5 لاکھ 18 ہزار ‘ دائی ثوبیہ اختر 4 لاکھ 85 ہزار جبکہ نادیہ حبیب دائی تین لاکھ 62 ہزار روپے وصول کر چکے ہیں پوسٹ مافیا نے سٹیٹ بینک کیاجازت کے بغیر 23 کروڑ روپے کی رقوم کی ترسیل ای ایم او کے ذریعے کر رکھی ہیں

جس کو غیر قانونی اقدام قرار دیا گیا ہے ڈی جی پوسٹ نے سپلٹ اے سی کی خریداری پر چار لاکھ 93 ہزار روپے خرچ کردیئے یہ خریداری من پسند تاجروں سے کی گئی جو رجسٹرڈ بھی نہیں تھے اور اے سی مہنگے داموں خریدا گیا ہے جس میں بھاری کرپشن کا شک ہے۔ پاکستان پوسٹ کے کرپٹ مافیا نے محکمہ کے نئے منصوبوں کی فزیبلتی رپورٹ تیار کرنے اور کوریئر سروس کو بہتر بنانے کیلئے بھاری تنخواہوں پر کنسلٹنٹ بھرتی کئے تھے جبکہ کنسلٹنٹ معین عباس کو درخواست نہ دینے کے باوجود بھرتی کر رکھی ہے باقی کنلسٹنٹ میں قمر زیدی‘ نوید اعوان‘ روشن اختر‘ عبدالستار خان‘ عبدالصمد صدیقی اور خرم شہزاد چغتائی شامل ہیں۔

معین عباس کے بارے مین علم ہوا ہے کہ وہ ڈی جی پوسٹ کے قریبی ساتھیوں مین سے ایک ہیں جن کو غیر قانونی طریقہ سے لاکھوں روپے ادا بھی کئے گئے ہیں۔ دی جی پوسٹ نے پلانٹ گارڈن ‘ پلانٹ مشینری ‘ فرنیچر اور سٹیشنری کی خریداری پر 77 لاکھ روپے خرچ کئے گئے جبکہ کمپنیوں سے لاکھوں روپے انکم ٹیکس کی کٹوتی بھی نہیں کی گئی جبکہ ساڑھے نو لاکھ جی ایس ٹی کاٹا گیا ہے۔ اس پوری کرپشن میں محکمہ پوسٹ کے شعبہ فنانس کے ڈائریکٹر اور ایڈمن شعبہ کے ڈائریکٹر لیول کے آفیسر شامل ہیں جنہوں نے محکمہ میں کرپشن کا نیا بازار گرم کر رکھا ہے۔ وفاقی سیکرٹری محکمہ پوسٹ مسٹر جمالی نے آن لائن کو بتایا کہ کرپٹ مافیا کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے جس کے خاطر خواہ نتائج مستقبل قریب میں دیکھیں گے اور تمام خریداری کی از سر نو تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…