ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

چین نے بھارت کے رحم و کرم پررہنے والے نیپال کیلئے ایسا اعلان کردیا کہ مودی حکومت ہکا بکا رہ گئی

datetime 7  ستمبر‬‮  2018 |

کھٹمنڈو( آن لائن ) چین نے نیپال کو اپنی 4 بندرگاہیں استعمال کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا،جو چاروں طرف سے خشکی سے گھرے ہونے کی وجہ تجارت کے لیے بھارت کے رحم و کرم پر ہے اور اس اجارہ داری کو ختم کرنا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان واقع نیپال ایندھن سمیت اپنی بنیادی ضرورت کی اشیا کی فراہمی کے لیے بھارت پر انحصار کرتا ہے ۔

دیگر ممالک سے تجارت کے لیے اس کی بندرگاہیں استعمال کرتا ہے۔لیکن اب کھٹمنڈو بھارت پر انحصار کم کرتے ہوئے چین کی بندرگاہوں تک رسائی حاصل کرنے کا خواہش مند ہے کیوں کہ بھارت کے ساتھ منسلک سرحد پر سال 2015 سے 2016 سے جاری طویل ناکہ بندی سے ملک کو کئی ماہ سے ایندھن اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔نیپال کی وزارت کامرس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نیپال اور چین کے حکام نے کھٹمنڈو میں ہونے والے اجلاس کے دوران پروٹوکول کو حتمی شکل دی، جس کے تحت نیپال کو تیانجن، شینزین، لائینونگینگ، اور زنجیانگ کی بندرگاہوں تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔بیان میں بتایا گیا ہے کہ چین نے نیپال کو اپنی 3 زمینی بندرگاہیں اور سڑکیں استعمال کرنے کی اجازت دینے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا اور پروٹوکول پر دستخط ہونے کے بعد انتظامات کو عملی شکل دینے کا آغاز کردیا جائے گا۔اس ضمن میں نیپالی عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ ایک سنگِ میل ہے جس کی وجہ سے ہمیں بھارت کی 2 بندرگاہوں سمیت چین کی 4 بندرگاہوں تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ جاپان، جنوبی کوریا اور دیگر ایشیائی ممالک سے آنے والا تجارتی سامان چین کے راستے سے لایا جاسکے گا جس سے وقت اور اخراجات میں کمی آئے گی۔دوسری جانب زمینی راستے سے آنے والا سامان زیادہ تر مشرقی بھارت میں واقع کولکتہ کے راستے لایا جاتا ہے جس میں 3 ماہ کا عرصہ لگ جاتا ہے۔

تاہم نئی دہلی نے اپنی جنوبی بندرگاہ وشاکاپٹنم بھی نیپالی تجارت کے لئے کھول دی تھی۔ادھر نیپالی تاجروں کا کہنا ہے کہ چین سے منسلک ہونے کا فیصلے میں بہتر سڑکیں اور کسٹم کا نظام نہ ہونے کے سبب دشواریاں پیش آسکتی ہیں، خیال رہے کہ نیپال کا نزدیک ترین چینی بندرگاہ سے فاصلہ 26 ہزار کلومیٹر سے زائد ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…